ملک کے مختلف شہروں میں موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث نظام زندگی شدید متاثر ہوکر رہ گیا۔
موسلادھار بارشوں کے بعد کئی علاقوں میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے جبکہ برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ بھی بڑھ گیا۔خضدار میں بارش کے باعث مختلف حادثات میں 3 افراد جاں بحق اور 1 شخص زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔نصیر آباد، بارکھان اور گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ بارش کے بعد نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
پنجاب میں بھی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈی جی خان اور مضافات میں آندھی اور طوفانی بارش ہوئی، کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے میں شدید بارش کے بعد برساتی ندیوں میں طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔زندہ پیر کے علاقے میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک لڑکا جاں بحق ہو گیا۔لاہور، فیصل آباد، میاں چنوں اور کمالیہ سمیت دیگر شہروں میں بھی بارش ہوئی۔گجرات میں نشیبی علاقوں میں پانی مکانوں اور دکانوں میں داخل ہوگیا۔ بارش کے باعث گیپکو کے درجنوں فیڈرز ٹرپ کرگئے۔
ادھر لاڑکانہ سمیت سندھ کے بعض شہروں میں بھی گرج چمک کےساتھ بارش ہوئی۔لاڑکانہ میں تیز بارش کے نتیجے میں نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔بارش شروع ہوتے ہی شہر بھر میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا سلسلہ آئندہ چند دنوں تک مختلف علاقوں میں جاری رہ سکتا ہے۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور برساتی ندی نالوں سے دور رہیں۔