تہران: ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے اسرائیل کے ساتھ حالیہ فوجی تصادم کے دوران ایران کے مؤقف کی تائید پر پاکستان کی حکومت، فوج اور عوام کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔
ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق، جنرل موسوی اور پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو میں ایرانی کمانڈر نے پاکستان کے تعاون کو ’دوستی اور اخوت کی علامت‘ قرار دیا۔یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے 13 جون کو ایران کے خلاف فضائی حملوں کا آغاز کیا، جس میں ایرانی فوج کے اہم افسران اور معروف جوہری سائنسدان جاں بحق ہوئے۔ بعد ازاں امریکہ نے بھی ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
ان حملوں کے جواب میں ایران نے اسرائیلی اہداف پر کئی میزائل داغے، جن سے اسرائیل کی متعدد حساس تنصیبات متاثر ہوئیں۔ اس کشیدگی کے بعد خطے میں صورتحال انتہائی نازک ہو گئی، جس کے نتیجے میں 23 جون کو عارضی جنگ بندی کی اطلاعات سامنے آئیں۔ایرانی جنرل کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مؤقف ایران کے حقِ دفاع کی تائید کرتا ہے، اور یہی وہ وقت تھا جب مسلم دنیا کو یکجہتی کی ضرورت تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران اپنے دوست ملک پاکستان کے اس اصولی مؤقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
پاکستانی وزیراعظم اور دیگر اعلیٰ حکام کی جانب سے بھی ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا، جو ایران کی خارجہ پالیسی کے لیے حوصلہ افزا قدم تصور کیا جا رہا ہے۔