جکارتہ / نئی دہلی : انڈونیشیا میں تعینات بھارت کے دفاعی اتاشی کیپٹن شیو کمار نے ایک سیمینار کے دوران اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ بھارت نے ماضی میں پاکستان کے ساتھ فضائی جھڑپوں کے دوران اپنے جنگی طیارے کھوئے تھے۔
کیپٹن شیو کمار نے سیمینار میں اپنی پریزنٹیشن کے دوران کہا "ہمیں فضائی محاذ پر نقصان ضرور اٹھانا پڑا، تاہم سیاسی قیادت کی ہدایات کے تحت ایئر فورس کو پاکستانی فوجی تنصیبات اور فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دی گئی۔”انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ایئر فورس کو مکمل عسکری آزادی نہ دینے کی وجہ سے بھارت کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم انہوں نے طیاروں کی تعداد بتانے سے گریز کیا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بدستور جاری ہے، اور معمولی جھڑپ بھی کسی بڑے تصادم کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے کیپٹن شیو کمار کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔کانگریس ترجمان کا کہنا تھا کہ "مودی سرکار نے قوم سے سچ چھپایا۔ دفاع جیسے حساس معاملے میں جھوٹ بول کر نہ صرف شفافیت کا قتل کیا گیا بلکہ قومی سلامتی پر بھی سوالیہ نشان کھڑا کر دیا گیا ہے۔”
انڈونیشیا میں بھارتی سفارتخانے نے میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ کیپٹن شیو کمار کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ "پریزنٹیشن کے کچھ حصے غلط انداز میں رپورٹ ہوئے ہیں، جو دفاعی حکمت عملی کے مخصوص تناظر میں دیے گئے تھے۔”یاد رہے کہ فروری 2019ء میں پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے پاکستانی علاقے بالاکوٹ میں مبینہ فضائی کارروائی کی تھی، جس کے جواب میں پاکستان نے دو بھارتی طیارے مار گرائے تھے۔ ایک بھارتی پائلٹ، ونگ کمانڈر ابھی نندن، کو گرفتار کر کے بعد ازاں جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کیا گیا تھا۔