اسلام آباد پولیس نے چھ روز کے اندر اندر وفاقی دارالحکومت میں ہونے والے فہیم سردار کے ہائی پروفائل قتل کیس کو حل کرلیا۔
25 جون کو اسلام آباد کے پوش سیکٹرمیں مصنف اورٹرینر فہیم سردارکا گھر کے اندرپراسرار قتل،وفاقی پولیس 6 روز کے اندر اندر اندھےقتل کا سراغ لگا کرملزمان تک پہنچ گئی،آئی جی اسلام آباد نے وزیر مملکت داخلہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ وجہ قتل ڈکیتی کے دوران مزاحمت تھی،بتایا یہ پولیس کے لیے ایک ٹیسٹ کیس تھا,دونوں ملزمان کو گوجرانوالہ اور جھنگ سے گرفتار کرلیا گیا۔
آئی جی علی ناصر رضوی نےکہادونوں ڈاکو گھرمیں داخل ہوئے تو فہیم سردار نے مزاحمت کی،انہوں نے راڈ سے ان پر وار کیا۔تین وار کیے۔انہیں باندھ دیا اور تشدد کرکے پوچھتے رہے کہ قیمتی چیزیں کہاں ہیں۔وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے دعویٰ کیا کہ وفاقی پولیس نےشہراقتدار میں جرائم کی شرح پربڑی حد تک قابو پالیا ہے جس پر وہ خراج تحسین کی مستحق ہے۔
یاد رہے کہ25 جون کو فہیم سردارکی ہاتھ پاؤں بندھی لاش سیکٹر جی فورسکس میں اُن کے گھر سے برآمد ہوئی تھی،مقتول کے ماموں کی مدعیت میں تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا،گرفتار ملزمان میں سے ایک پہلے بھی ریکارڈ یافتہ ملزم ہے۔