لندن : بھارت کے سابق کرکٹر وریندر سہواگ نے امپائرز کو رشوت دینے کا اعتراف کرلیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کےمطابق ایک انٹرویو کے دوران سہواگ نے اپنے حق میں فیصلے کروانے کیلئے امپائرز کو رشوت دینے کا اعتراف کیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق دوران انٹرویو وریندر سہواگ نے رشوت دینے والے جن2 امپائرز کے نام لیے وہ اب دونوں ہی انتقال کرچکے ہیں۔
سہواگ نے بتایاکہ ’ ایک میچ کے دوران میں نے اور سچن ٹنڈولکر نے ایک ہی کمپنی کے پیڈ پہنے تھے جسے دیکھ کر روڈی کوٹزن نامی جنوبی افریقی امپائر جو کہ اب انتقال کرچکے ہیں، انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ میں یہ پیڈ خریدنا چاہتا ہوں آپ بتاسکتے ہیں کہ میں انہیں کہاں سے خریدوں؟ اس پر میں نے ان سے پوچھا کہ وہ یہ پیڈ کیوں خریدنا چاہتے ہیں تو انہوں نے مجھے بتایا کہ میں یہ پیڈ اپنے بیٹے کیلئے خریدنا چاہتا ہوں‘ ۔وریندر سہواگ کے مطابق ’ میچ کے بعد میں نے امپائر کو اپنے پیڈز دے دیے جس پر امپائر نے میرا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں آپ سے یہ پیڈز کیسے لے لوں؟ میں نے انہی بتایا کہ یہ آپ کے بیٹے کے لیے تحفہ ہے، جواباً انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ میں اس کے بدلے آپ کے لیے کیا کرسکتا ہوں تو میں نے ان سے کہا کہ بس مجھے ایک بار آؤٹ نہ دینا۔
سہواگ کے مطابق اس واقعے کے بعد امپائر نے مجھے 2 یا 3 بار آؤٹ نہیں دیا۔سابق بھارتی کرکٹر نے بتایا کہ ’ ایک دوسرے امپائر ڈیوڈ شیفرڈ تھے، بھارت میں امپائرنگ کے دوران میں نے ان سے پوچھا کہ آپ کو ہماری مہمان نوازی کیسے لگی؟ جس پر انہوں نے مجھ سے کہا کہ مجھے آئس کریم نہیں ملی، کیٹررز مجھے منع کر رہے ہیں اس کے بعد کھیل کے دوران میں نے وقفہ لیا اور کیٹرر سے کہا کہ اگر امپائر کو بریک کے دوران ونیلا، چاکلیٹ اور اسٹرابیری آئس کریم نہیں ملی تو آپ کی ملازمت چلی جائےگی۔
وریندر سہواگ نے مزید بتایا کہ’ اس کے بعد میں نے امپائر سے پوچھا کہ انہیں آئس کریم کیسی لگی؟ جس پر امپائر نے مجھ سے پوچھا کہ آپ کو کیسے معلوم ہوا کہ مجھے آئس کریم مل گئی، میں نے انہیں بتایا کہ میں نے انتظامات کر لیے تھے۔سابق کرکٹر کے مطابق اس امپائر نے بھی مجھ سے یہی سوال کیا کہ میں آپ کیلئے کیا کرسکتا ہوں ، تب بھی میں نے ان سے یہی کہا کہ مجھے ایک بار آؤٹ نہ دینا۔