امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر کے شام پر عائد بیشتر امریکی پابندیاں باقاعدہ طور پر ختم کردی ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکا نے شام پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم کردیں، پابندیاں ہٹنے سے شام کلیلئے عالمی تجارت کے لیے راہ ہموار ہو گی تاہم سابق شامی صدر بشار الاسد، داعش اور ایرانی اتحادیوں پر پابندیاں برقرار رہیں گی۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دورہ مشرق وسطیٰ کے دوران شام پر امریکی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یہ پابندیاں امریکا نے شام پر بشار الاسد کے دور میں عائد کی تھیں۔ پابندیوں میں توسیع 2004 اور 2011 میں ہوئی تھی، جس میں شام کو دہشتگردی کے حامی ریاست کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ تاہم گزشتہ سال دسمبر میں بشار الاسد کی معزولی کے بعد سے امریکا اور شام کے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔پابندیاں شام کی نئی حکومت، بشار الاسد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث افراد پر الگ الگ ہیں۔ شام کے سابق صدر اسد اور ان کے اتحادیوں پر پابندیاں برقرار رہیں گی۔