اقوام متحدہ نے غزہ پر قبضے کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کردیا۔ فولکر ترک کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کی حکومت کو غزہ پر قبضے سے روکا جائے۔
اسرائیلی کابینہ نے نیتن یاہو کی غزہ پر قبضے کی تجویز کی منظوری دیدی، جس کے بعد غزہ کے شہریوں کو علاقہ خالی کرنے کا الٹی میٹم دیدیا گیا ہے۔اقوام متحدہ غزہ پر قبضے کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کردیا، یو این ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق فولکر ترک کا رد عمل آگیا، انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کی حکومت کو غزہ پر قبضے سے روکا جائے،
ان کا کہنا ہے کہ یہ پیشرفت بین الاقوامی قانون کے منافی ہے، اسرائیل قبضہ ختم کرکے فلسطینیوں کو حقِ خود ارادیت دے، نیا آپریشن شروع کرنے سے بے مقصد تباہی ہوگی اور ہزاروں جانیں ضائع ہوں گی۔فولکر ترک نے مزید کہا کہ غزہ جنگ فوری ختم ہو، اسرائیل اور فلسطین دو آزاد ریاستوں کے طور پر رہیں۔
دوسری جانب غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے پر برطانوی وزیراعظم کا ردعمل بھی سامنے آگیا، کیئر اسٹارمر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت کا غزہ میں جارحیت بڑھانے کا فیصلہ غلط ہے، ہم اسرائیل پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوراً فیصلے پر نظرِ ثانی کرے۔انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے نہ تنازع حل ہوگا نہ قیدی رہا ہونگے، اسرائیلی پلان صرف مزید خونریزی کا باعث بنے گا۔