لاہور: پنجاب کی تمام 41 شوگر ملز نے کرشنگ کا آغاز کر دیا ہے۔
ذرائع کین کمشنر کے مطابق شوگر ملوں کی جانب سے کرشنگ کا آغاز ہونے کے بعد چینی کی مارکیٹ میں رسد بڑھنے سے نرخ میں تقریباً 10 روپے فی کلو کمی کا امکان ہے۔ اس فیصلے سے عوام کو ریلیف ملے گا اور مصنوعی قلت کے خدشات کم ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو ملز کی کارروائیوں کی مانیٹرنگ بہتر بنانی ہوگی کیونکہ مل مالکان نے پہلے کئی تاخیری حربے استعمال کیے، تاہم بالآخر کرشنگ کا عمل شروع کرنا پڑا۔ کرشنگ کے آغاز سے چینی کی بلیک مارکیٹ میں فروخت کو روکنے اور مصنوعی قلت ختم کرنے میں مدد ملے گی، جس سے صارفین کے لیے ریلیف ممکن ہوگا۔
خیال رہے کہ پنجاب میں حکومت کے اعلان کے باوجود کرشنگ نہ کرنے والی شوگر ملز پر پہلے ہی جرمانے عائد کیے جا چکے تھے، تاکہ مل مالکان کو ذمہ دارانہ رویہ اپنانے پر مجبور کیا جا سکے۔ دوسری جانب ملک کے مختلف شہروں میں چینی کی قیمت 230 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے، جو عوام کے لیے تشویشناک سطح تصور کی جا رہی تھی۔ اب کرشنگ کے آغاز کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ قیمتوں میں استحکام آئے گا اور مارکیٹ میں فراہمی بہتر ہوگی۔

