مقبول ریسلر جان سینا کا لیجنڈری کیرئیر آخری مقابلے میں شکست کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا
ڈبلیو ڈبلیو ای کے عالمی شہرت یافتہ اور مقبول ریسلر جان سینا کا شاندار اور تاریخی کیرئیر بالآخر اپنے اختتام کو پہنچ گیا، تاہم یہ اختتام فتح کے بجائے ایک غیر متوقع شکست کے ساتھ ہوا۔ درحقیقت ڈبلیو ڈبلیو ای میں جان سینا کو جس انداز سے ان کے حریف گنٹھر نے شکست دی، ویسا منظر گزشتہ 21 برسوں میں شائقین نے کم ہی دیکھا تھا۔
واشنگٹن میں منعقد ہونے والے ڈبلیو ڈبلیو ای کے بڑے ایونٹ Saturday Night’s Main Event میں جان سینا آخری بار بطور ریسلر رنگ میں اترے۔ یہ لمحہ ان کے مداحوں کے لیے جذباتی بھی تھا اور تاریخی بھی، کیونکہ یہی وہ اسٹیج ثابت ہوا جہاں ایک عہد کا خاتمہ ہوا۔
جان سینا نے اپنے پورے کیرئیر کے دوران ہمیشہ “نیور گیو اپ” کے نعرے کو اپنی پہچان بنایا، مگر قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ آخری میچ میں گنٹھر نے جان سینا کو اپنے خطرناک اور مشہور سلیپر ہولڈ کے ذریعے ہار ماننے پر مجبور کر دیا، جو ایک غیر معمولی واقعہ سمجھا جا رہا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ میچ کے دوران جان سینا کئی بار گنٹھر کے سلیپر ہولڈ سے نکلنے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے نہ صرف دفاع کیا بلکہ اپنا مشہور داؤ “اے اے” بھی استعمال کیا اور مداحوں کو امید دلائی کہ شاید وہ ایک بار پھر ناممکن کو ممکن بنا دیں گے۔ تاہم چھٹی بار گنٹھر کے سلیپر ہولڈ میں پھنسنے کے بعد جان سینا نے آخرکار شکست تسلیم کر لی۔
اس لمحے نے مداحوں کو مزید حیران اس وقت کیا جب بظاہر جان سینا مسکرائے، کیمرے کی جانب آنکھ ماری اور پھر ہار مان لی۔ یہ منظر ان کے اعتماد، وقار اور کھیل کے جذبے کی عکاسی کرتا تھا، جس نے شکست کے باوجود ان کے قد کو مزید بلند کر دیا۔
48 سالہ جان سینا کو ڈبلیو ڈبلیو ای کے 23 سالہ کیرئیر میں اس طرح محض چار مرتبہ ہی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، اور اس سے قبل آخری بار ایسا 2004 میں لیجنڈ ریسلر کرٹ اینگل کے خلاف ہوا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اس شکست کو غیر معمولی اور تاریخی قرار دیا جا رہا ہے۔
میچ کے اختتام پر ایونٹ میں موجود مداح زیادہ خوش نظر نہیں آئے اور انہوں نے ڈبلیو ڈبلیو ای کے خلاف نعرہ بازی بھی کی، تاہم اس کے ساتھ ہی جان سینا کو زبردست خراجِ تحسین بھی پیش کیا گیا۔ مداحوں نے پرجوش انداز میں انہیں الوداع کہا، جبکہ جان سینا نے علامتی طور پر اپنے جوتے اور رسٹ بینڈز رنگ میں ہی چھوڑ دیے، جو ان کے شاندار سفر کے اختتام کی علامت بن گئے۔
خیال رہے کہ گنٹھر نے اس سے قبل چند ماہ پہلے ایک اور لیجنڈ ریسلر بل گولڈبرگ کو بھی ان کے آخری میچ میں شکست دی تھی، جس کے بعد گنٹھر کو لیجنڈ کلر کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔
اپنے ریٹائرمنٹ ٹور کے دوران جان سینا ایک سال کے عرصے میں 36 بار ڈبلیو ڈبلیو ای شوز میں شریک ہوئے اور 15 میچز کا حصہ بنے۔ رواں سال انہوں نے ریسل مینیا 41 کی دوسری رات کے مین ایونٹ میں تاریخ رقم کرتے ہوئے کوڈی روڈز کو شکست دی اور ریکارڈ 17ویں بار ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن بنے۔ یہ ڈبلیو ڈبلیو ای کی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ کوئی ریسلر 17 مرتبہ عالمی چیمپئن بنا ہو۔
مئی 2025 میں دیے گئے ایک انٹرویو میں جان سینا نے اپنی ریٹائرمنٹ کے فیصلے کی وجوہات بھی بیان کی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ان کا جسم پہلے جیسا مضبوط نہیں رہا اور وہ پہلے کی طرح وزن اٹھانے کے قابل نہیں رہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ وہی کام کرنا چاہتے ہیں جو اس وقت وہ بہترین انداز میں کر سکتے ہیں۔
جان سینا نے مزید کہا کہ ڈبلیو ڈبلیو ای کا سفر ہمیشہ ایک جیسا رہتا ہے، مگر ان کی جسمانی صلاحیتیں وقت کے ساتھ کم ہو رہی تھیں، اس لیے انہوں نے اس باب کو بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ڈبلیو ڈبلیو ای انتظامیہ کے سامنے ریسلنگ کو حقیقی الوداع کہنے کا آئیڈیا پیش کیا، جسے نہ صرف قبول کیا گیا بلکہ اس سے کاروباری طور پر بھی فائدہ ہونے کی توقع ظاہر کی گئی۔
جان سینا 2001 میں ڈبلیو ڈبلیو ای کا حصہ بنے تھے اور انہیں ہر دور کے عظیم ترین ریسلرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ ریسلنگ کے ساتھ ساتھ انہوں نے اداکاری کے میدان میں بھی کامیابی حاصل کی۔ 2006 میں فلم “دی میرین” سے اداکاری کا آغاز کرنے والے جان سینا بعد ازاں فاسٹ اینڈ فیوریس 9، دی سوسائیڈ اسکواڈ اور ٹرین ورک جیسی مشہور فلموں میں بھی نظر آئے۔
2018 کے بعد وہ پارٹ ٹائم ریسلر کے طور پر ڈبلیو ڈبلیو ای سے وابستہ رہے۔ اس کے علاوہ جان سینا سماجی خدمات کے حوالے سے بھی نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ وہ میک اے وش فاؤنڈیشن سے وابستہ ہیں اور قریب المرگ بچوں کی سب سے زیادہ خواہشات پوری کرنے کا عالمی ریکارڈ ان کے نام ہے، جو گنیز ورلڈ ریکارڈز میں درج ہے۔
یوں جان سینا نہ صرف ریسلنگ بلکہ انسانیت، خدمت اور مثبت کردار کی علامت بن کر تاریخ میں اپنا نام ہمیشہ کے لیے ثبت کر گئے۔

