اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات کی، جس میں انہوں نے مولانا کے چھوٹے صاحبزادے اسجد محمود پر ہونے والے حملے اور اغوا کی مبینہ کوشش پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے، اور ایسے عناصر کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا جو معاشرتی امن کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریاست کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتی۔ وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو فوری اور شفاف تحقیقات کی ہدایت دی ہے۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان ملک کی مجموعی سیاسی فضا، باہمی روابط اور قومی اتفاقِ رائے سے متعلق امور پر بھی بات چیت ہوئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات صرف تعزیتی نوعیت کی نہیں تھی بلکہ موجودہ حالات میں اپوزیشن اور حکومت کے درمیان رابطوں کے تسلسل کا حصہ بھی سمجھی جا رہی ہے۔اس اہم موقع پر وفاقی وزراء احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، عطاء تارڑ اور مشیر داخلہ رانا ثناء اللہ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے، جو ملاقات کی سیاسی اہمیت کو مزید اجاگر کرتا ہے۔