کراچی: پاکستان کی نامور اداکارہ مہوش حیات نے کہا ہے کہ ان کے نزدیک شادی ایک سنجیدہ اور نازک فیصلہ ہے جس میں کوئی بھی جلد بازی نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ رشتے کے معاملے میں صرف جذبات نہیں بلکہ حقیقت پسندی کو ترجیح دیتی ہیں۔
ایک حالیہ انٹرویو میں اداکارہ نے اپنی ذاتی زندگی، فنی کیریئر، شادی سے متعلق خیالات اور عمر سے متعلق معاشرتی رویوں پر کھل کر بات کی۔مہوش حیات کا کہنا تھا کہ وہ ایک پر اعتماد اور سکون بخش رشتہ چاہتی ہیں، اور ایسی شخصیت کو شریکِ حیات بنانا چاہیں گی جس پر مکمل بھروسا کیا جا سکے۔ “رومانوی ہوں، لیکن شادی کو سنجیدگی سے لیتی ہوں۔ یہ فیصلہ سمجھداری سے ہی کرنا ہے، نہ کہ دباؤ میں آ کر۔”
انہوں نے عمر سے متعلق معاشرتی رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں خواتین اداکاراؤں کو عمر بڑھنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، جب کہ مرد اداکاروں کو بڑی عمر میں بھی نوجوان اداکاراؤں کے ساتھ جوڑا جاتا ہے اور اسے عام سمجھا جاتا ہے۔
“مغرب میں عمر سے زیادہ فن کو دیکھا جاتا ہے، وہاں عمر بڑھنے کو منفی نہیں سمجھا جاتا، لیکن یہاں ایسا لگتا ہے جیسے عورت کی عمر بڑھنا جرم ہے۔”
مہوش حیات نے کہا کہ عمر کا بڑھنا ایک قدرتی عمل ہے، اور اس بنیاد پر اداکاراؤں سے غیر حقیقی توقعات وابستہ کرنا درست نہیں۔مہوش حیات کا شمار پاکستان کی صفِ اول کی فنکاراؤں میں ہوتا ہے جنہوں نے ڈراموں کے ساتھ ساتھ فلموں میں بھی شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں، اور ان کے مداح طویل عرصے سے ان کی شادی سے متعلق قیاس آرائیاں کر رہے تھے — جس پر اب خود انہوں نے وضاحت پیش کر دی ہے۔