نئی دہلی:بھارت نے امریکہ کی جانب سے بھارتی گاڑیوں اور پرزہ جات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے اقدام کے جواب میں عالمی تجارتی تنظیم (WTO) کو مطلع کیا ہے کہ وہ امریکہ کی درآمدات پر جوابی محصولات (retaliatory tariffs) عائد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ان اقدامات سے بھارتی برآمدکنندگان کو شدید مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ صرف اسٹیل کے شعبے میں بھارت کو 5 ارب ڈالر سے زائد نقصان ہو چکا ہے، اور اب آٹو پرزہ جات کی برآمدات بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ڈبلیو ٹی او کو جمع کرائی گئی اطلاع میں کہا گیا ہے کہ”بھارت کی جانب سے بعض امریکی مصنوعات پر ٹیرف بڑھانے کی تجویز عالمی تجارتی ضوابط کے تحت ایک جائز اقدام ہے۔امریکہ نے 3 مئی 2025 سے بھارتی مسافر گاڑیوں، ہلکی ٹرکوں اور آٹو پرزہ جات پر 25 فیصد ڈیوٹی نافذ کی تھی۔ بھارت کا موقف ہے کہ یہ اقدام WTO کے معاہدہ برائے تجارت و محصولات (GATT 1994) اور معاہدہ برائے تحفظ (Agreement on Safeguards) کی خلاف ورزی ہے۔
بھارت کے مطابق، ان اقدامات سے 2.89 ارب ڈالر کی سالانہ بھارتی برآمدات متاثر ہوں گی، جس پر امریکہ تقریباً 72 کروڑ ڈالر ڈیوٹی حاصل کرے گا۔حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے مذاکرات پر آمادگی نہ ہونے کے باعث بھارت کو WTO کا راستہ اختیار کرنا پڑا تاکہ مستقبل میں تجارتی مذاکرات میں اپنی پوزیشن محفوظ رکھی جا سکے۔