کراچی: وزیربلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ گرنے والی بلڈنگ کو مخدوش قرار دے کر 2023 اور 2024 میں دو مرتبہ مکینوں کو عمارت خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے گئے تھے۔
مئی 2024 میں خط کے ذریعے بھی مکینوں کو خالی کرنے کا کہا گیا تھا، اور 2 جون 2025 کو ایک بار پھر نوٹس دیا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ واقعے سے چند روز پہلے بھی بلڈنگ خالی کرانے کی کوشش کی گئی لیکن مکینوں کی مزاحمت کی وجہ سے عمارت خالی نہیں ہو سکی۔ ملبے سے احتیاط کے ساتھ لوگوں کو نکالنے کا کام جاری ہے کیونکہ خدشہ ہے کہ اب بھی ملبے میں افراد موجود ہیں۔وزیربلدیات کے مطابق اس حادثے میں 7 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوئے ہیں۔ ریسکیو آپریشن ملبہ اٹھانے تک جاری رہے گا تاکہ مزید جانوں کا تحفظ ممکن ہو سکے۔