واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ ایران اب سفر کے لیے محفوظ ملک نہیں رہا۔ ایک پریس بریفنگ میں انہوں نے اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں ایران میں سیاحوں اور دیگر افراد کے لیے خطرات بڑھ چکے ہیں۔
ٹیمی بروس نے محکمہ خارجہ میں ہونے والی تاریخی تنظیم نو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اصلاحات اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ محکمہ خارجہ جدید دور کی ضروریات کے مطابق کام کرے۔ ان کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ کو سفارت کاری کے ذریعے عالمی سطح پر تبدیلی لانے کا وسیع موقع حاصل ہے، لیکن اس کے لیے فیصلوں کے مؤثر نفاذ اور نتائج کے حصول کے لیے وسیع اصلاحات ضروری ہیں۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن کے حوالے سے ارادوں کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے، خاص طور پر ان کے روس کے یوکرین پر حملوں کی مذمت کرنے کے بعد۔ ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکا اس وقت اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے اور موجودہ جنگی صورتحال میں اس کا موقف واضح ہے۔
مزید برآں، انہوں نے مغربی کنارے میں جاری مجرمانہ کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ماضی میں کی جانے والی امداد سے حماس نے ہتھیار حاصل کیے، جس سے صورتحال مزید بگڑی ہے۔