کراچی کے علاقے شرافی گوٹھ میں ملیر ندی کے پاس واقع سڑک پر پڑے ہوئے پلاسٹک کے ڈرم سے خاتون کی ہاتھ پاؤں بندھی تشدد زدہ جھلسی ہوئی لاش برآمد ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق ملیر ندی کے قریب روڈ پر پڑے ڈرم سے خاتون کی لاش برآمد ہوئی ہے، سفاک ملزمان نے خاتون کی شناخت مٹانے کے لیے اس کا چہرہ بھی جلا دیا تھا۔لاش کی اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر مقتولہ کی لاش ڈرم سے نکال کر ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کر دی۔
اس حوالے سے ایس ایچ او شرافی گوٹھ راؤ خالد نے بتایا کہ پلاسٹک کے نیلے رنگ کے ڈرم سے ملنے والی خاتون کی لاش کا چہرہ بھی جھلسا ہوا ہے اور جس مقام پر خاتون کی ڈرم میں بند لاش ملی اس کے سامنے آبادی تھی اور لوگوں ڈرم دیکھ کر اور اس میں سے تعفن اٹھنے پر مدد گار 15 پولیس کو اطلاع دی جس نے موقع پر پہنچ کر ڈرم کو کھول کردیکھا تو اس میں سے خاتون کی لاش نکلی، جس کی عمر لگ بھگ 35سالہ ہے۔
پولیس کو شبہ ہے کہ نامعلوم ملزمان رکشے یا سوزوکی پک اپ سمیت کسی گاڑی کی مدد سے ڈرم میں رکھی لاش مذکورہ مقام پر لیکر آئے اور پھینک کر فرار ہوئے ہیں۔پولیس کے کرائم سین یونٹ نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کر لیے ہیں تاہم خاتون کی لاش مسخ شدہ ہونے کے باعث فنگر پرنٹ سے شناخت نہیں ہو سکی، لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا جارہا ہے جس کی رپورٹ آنے کے بعد ہی وجہ موت کا تعین کیا جا سکے گا۔