اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی تقسیم کے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
مخصوص نشستوں کی تقسیم کے کیس چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی کیس کی سماعت کی جس دوران جمعیت علمائےاسلام اور مسلم لیگ ن کے وکیل الیکشن کمیشن کےسامنے پیش ہوئے اور دلائل دیے۔سماعت کے دوران ن لیگ کے وکیل نے کہا کہ جب جے یو آئی اورہماری سیٹیں برابر ہیں تو مخصوص نشستیں کیسے برابر نہیں ہوسکتیں، میرے امیدوار کو کیسے حق رائے دہی سے محروم کیا جاسکتا ہے، ہماری 8 اور جے یو آئی کی 10 سیٹیں کیسے ہوسکتی ہیں۔
وکیل مسلم لیگ ن نے کہا کہ 9 ،9 نشستیں دونوں جماعتوں کو ملنی چاہیے تھیں، قانون کے مطابق برابر ہونے پر ٹاس ہوسکتا ہے، ہم برابر ہونے پر ٹاس کرنے کی استدعا کرتے ہیں۔اس موقع پر جے یو آئی وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ 16 فروری تک اگر طارق اعوان کا نوٹیفکیشن ہوجاتا تو وہ بھی شامل ہوتے، ایک سیٹ کی خاطر پورے ملک میں مخصوص نشستوں کا معاملہ دوبارہ کھڑا ہوجائے گا اور پورے ملک کی مخصوص نشستوں کے نوٹیفکیشنز واپس ہوسکتے ہیں۔