راولپنڈی : مری میں گزشتہ رات سے مسلسل موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث کئی درخت گر گئے اور گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔
بوستال روڈ اور ایکسپریس وے کے علاقے آوائین پر لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے، جن میں تین افراد پتھر لگنے سے معمولی زخمی ہو گئے۔ امدادی ٹیموں نے 11 افراد اور پھنس گئی گاڑیوں کو محفوظ نکال لیا ہے۔ نمب جھنڈا گلی گاؤں میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے دو گھر بھی متاثر ہوئے، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
بارشوں کے سبب بھوربن اور آس پاس کے علاقوں میں 12 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ ڈپٹی کمشنر مری نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے اجتناب کرنے اور ندی نالوں یا ڈیمز میں نہانے سے پرہیز کی ہدایت کی ہے۔گاڑی سمیت 2 افراد برساتی نالے میں بہہ گئے.دوسری جانب راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی تیز بارش نے تباہی مچائی ہے۔ راولپنڈی میں ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کے قریب دو افراد اپنی گاڑی سمیت برساتی نالے میں بہہ گئے۔ وہ پانی میں پھنس کر مدد کے لیے پکار رہے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ وہ گاڑی کے ذریعے نالے پار کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ پانی کی تیز روانی نے انہیں بہا لیا۔
جڑواں شہروں کے کئی دیہی علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں، جن میں تلہاڑ، سید پور، باغ راجگان، کھڑکن اور سوہاوہ شامل ہیں۔ کئی مکانات منہدم ہو چکے ہیں اور کئی مویشی بھی پانی میں بہہ گئے۔ اڈیالہ سرکل اور بسکٹ فیکٹری چوک پر بارش کے پانی کی وجہ سے ٹریفک بھی متاثر ہوئی ہے۔راول ڈیم کی پانی کی سطح بڑھنے پر سپل وے کھول دیے گئے ہیں تاکہ پانی کا ریکارڈ محفوظ طریقے سے خارج کیا جا سکے۔چکوال کی انتظامیہ نے بھی بارش کی پیشگوئی کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا ہے اور مساجد میں احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہی مہم شروع کر دی ہے۔