گلگت بلتستان میں سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہوگئی جبکہ ابتدائی تخمینوں کے مطابق پورے گلگت بلتستان میں 15 سے 20 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔
ترجمان گلگت بلتستان حکومت کے مطابق چلاس کی حدود میں مینار کے دریائے سندھ سے ایک نامعلوم خاتون کی لاش ملی، جو بابوسر میں بہنے والے سیاحوں میں سے کسی کی ہوسکتی ہے۔ترجمان کے مطابق افواج پاکستان، انتظامیہ اور دیگراداروں کی جانب سے شاہراہ بابوسر پر سرچ آپریشن جاری ہے۔ گانچھے میں بھی ریسکیو آپریشن اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں، غذر اور گلگت کے متاثرہ علاقوں میں بھی امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔
فیض اللہ فراق نے کہا کہ فیری میڈوز میں پھنسے اکثر سیاحوں کو ریسکیو کیا جا چکا ہے، فیری میڈوز میں پھنسے دیگرسیاح بھی محفوظ مقام منتقل کئے گئے ہیں۔ شاہراہ ریشم ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بحال ہے۔ترجمان کے مطابق گلگت بلتستان میں سیلاب سے 20 ارب سے زائد کا نقصان ہوا ہے، صوبہ گرانٹ ان ایڈ پر چلتا ہے اتنی بڑی تباہی کاازالہ اکیلی صوبائی حکومت کیلئے مشکل ل ہے، وفاقی حکومت سیلابی تباہیوں کے ازالے کیلیے الگ معقول گرانٹ کا اعلان کرے۔