غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اس وقت تک ہتھیار نہیں ڈالے گی جب تک ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔ یہ بیان امریکی صدر کے مشرقِ وسطیٰ کے ایلچی سٹیو وٹکوف کے اس دعوے کے ردعمل میں سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ حماس ہتھیار ڈالنے پر رضامند ہو گئی ہے۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ مسلح جدوجہد فلسطینیوں کا حق ہے اور اسے اُس وقت تک ترک نہیں کیا جائے گا جب تک کہ مکمل خودمختار فلسطینی ریاست قائم نہ ہو جائے۔یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل، امریکا اور بعض عرب ممالک کی جانب سے حماس پر دباؤ بڑھایا جا رہا ہے کہ وہ غیر مسلح ہو جائے اور غزہ کا کنٹرول کسی اور کے حوالے کرے۔ اسرائیل نے اپنی مذاکراتی شرائط میں حماس کے غیر مسلح ہونے کو مرکزی حیثیت دی ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جاری بالواسطہ مذاکرات حال ہی میں تعطل کا شکار ہو گئے ہیں۔دوسری جانب فرانس، کینیڈا اور دیگر کئی مغربی ممالک نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جبکہ برطانیہ نے بھی کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے ستمبر تک کچھ شرائط پوری نہ کیں تو وہ بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لے گا۔