واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے برطانیہ، فرانس اور دیگر مغربی ممالک کی فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے کوششوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں غیر متعلقہ اور نقصان دہ قرار دیا ہے۔
فلسطینی ریاست صرف اسرائیل کی منظوری سے قائم ہو سکتی ہے اور مغربی ممالک کے پاس اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ خود فلسطین کو ایک ریاست تسلیم کر سکیں۔ انہوں نے مغربی ممالک کے ان دعووں کو حقیقت سے منہ موڑنے والا قرار دیا اور کہا کہ یہ ممالک فلسطینی ریاست کا کوئی واضح نقشہ پیش کرنے سے قاصر ہیں۔مارکو روبیو نے کہا کہ مغربی ممالک کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے کی حالیہ کوششیں دراصل حماس کو انعام دینے کے مترادف ہیں کیونکہ حماس اب بھی کئی یرغمالیوں اور لاشوں کو اپنے قبضے میں رکھے ہوئے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات حماس کی ہٹ دھرمی کو مزید بڑھاتے ہیں اور جنگ بندی کے امکانات کم کرتے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ فرانس، برطانیہ، کینیڈا اور دیگر ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے داخلی سیاسی دباؤ کا نتیجہ ہیں، نہ کہ حقیقی امن یا جغرافیائی حکمت عملی کی بنیاد پر کیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون، برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر، کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی اور مالٹا کے حکام نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا عندیہ دیا ہے، اور توقع ہے کہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس حوالے سے باضابطہ اعلان ہوگا۔