غزہ: اسرائیل کی جانب سے غزہ میں مظلوم اور نہتے فلسطینیوں پر وحشیانہ حملے جاری ہیں، جن میں روزانہ کی بنیاد پر شہادتیں بڑھتی جا رہی ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں 94 فلسطینی شہید اور 439 زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ میں خوراک کی شدید کمی نے قحط کی صورت اختیار کر لی ہے، جہاں بچے، عورتیں اور بزرگ خوراک کی تلاش میں سڑکوں پر مارے جا رہے ہیں۔ اب تک بھوک سے شہید ہونے والوں کی تعداد 175 ہو گئی ہے، جن میں 93 بچے شامل ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق حالیہ حملوں میں صرف خوراک کی تلاش میں 29 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اسرائیلی بمباری سے شہدا کی مجموعی تعداد 60 ہزار 933 تک پہنچ چکی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 50 ہزار 27 ہو گئی ہے۔
صیہونی فوج کی جانب سے طبی امداد کے مراکز کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہلال احمر کی عمارت پر بمباری سے آگ بھڑک اٹھی، جس میں تنظیم کا ایک کارکن شہید اور تین افراد زخمی ہو گئے۔رپورٹس کے مطابق درجنوں زخمی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں یا راستے بند ہونے کے باعث طبی امداد تک نہیں پہنچ پا رہے۔ سڑکیں تباہ ہونے اور حملوں کے خطرے کی وجہ سے امدادی سرگرمیاں بھی شدید متاثر ہیں۔غزہ میں انسانی بحران دن بہ دن بدتر ہوتا جا رہا ہے، لیکن عالمی برادری کی خاموشی کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے۔