سپریم کورٹ نے 9 مئی مقدمات میں ضمانت نہ دیئے جانے کیخلاف بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اپیل پر حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کردیا۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فریقین کے وکلا کو قانونی سوالات پر تیاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 19 اگست تک ملتوی کردی۔ بینچ میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس گل حسن اورنگزیب شامل ہیں۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ آج صرف پراسیکیوشن کو نوٹس کر دیتے ہیں، کیا ضمانت کیس میں حتمی آبزرویشنز دی جا سکتی ہیں؟ دونوں جانب کے وکلا اس قانونی سوالات پر معاونت کریں، عدالت کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دے گی جس سے کسی کا کیس متاثر ہو، وکلاء آئندہ سماعت تک قانونی سوالات پر تیاری کرلیں۔
دوران سماعت وکیل پنجاب حکومت ذوالفقار نقوی نے کہا کہ ہمیں عدالت سے اس کیس میں نوٹس جاری نہیں کیے گئے، جس پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ہم آپ کو آج نوٹس جاری کردیں گے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مسئلہ یہ ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ضمانت کےفیصلےمیں کیس کےمیرٹس کو ڈسکس کیا ہے، لاہور ہائی کورٹ نے ضمانت کیس کے فیصلے میں حتمی رائے دے دی ہے، آپ بتائیں ضمانت کے فیصلے میں ایسی فائنڈنگ دی جاسکتی ہیں؟ کیس کے زیر التواء ہونے کی وجہ سے کیس کے میرٹس پر بات نہیں ہوسکتی، آپ اس قانونی نقطے پر دلائل دیں کہ ضمانت کے فیصلے میں کیسے کیس کے میرٹس پر حتمی رائے دی جاسکتی ہے۔