پشاور: خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے خاتمے اور سکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے "پراونشل انٹیلیجنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسسمنٹ سینٹر” (پفٹیک) کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا، علی امین خان گنڈاپور نے محکمہ داخلہ کا دورہ کیا اور اس جدید مرکز کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ کو خصوصی بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ 210 ملین روپے کی لاگت سے دو ماہ کے قلیل عرصے میں یہ سینٹر قائم کیا گیا ہے۔ خیبرپختونخوا ملک کا پہلا صوبہ ہے جس نے پیفٹیک سینٹر قائم کیا ہے۔بریفنگ کے دوران کہا گیا کہ یہ سینٹر ملک بھر سے انٹیلیجنس شیئرنگ اور تھریٹ اسیسمنٹ کا ایک ڈیجیٹل اور انٹیگریٹڈ نظام فراہم کرے گا۔ وفاقی حکومت اور تمام صوبائی حکومتوں کو اس نظام کے تحت آپس میں منسلک کیا جائے گا۔ مزید بتایا گیا کہ پیفٹیک میں 14 اہم ادارے بشمول ایف آئی اے، نادرا، پی ٹی اے، اور مختلف انٹیلیجنس ایجنسیز کو ایک مرکزی نظام میں یکجا کیا گیا ہے تاکہ انٹیلیجنس کی بروقت اور مؤثر شیئرنگ کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے اس موقع پر کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ایک قومی ایجنڈا ہے جس میں تمام ادارے، حکومت اور عوام کو ایک پیج پر ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے خلاف مؤثر اقدامات کے لیے ایک جامع سسٹم کی ضرورت ہے، اور پفٹیک اس مقصد میں اہم کردار ادا کرے گا۔اس جدید سسٹم کے ذریعے صوبے کے تمام 36 اضلاع کی ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹیاں براہ راست پیفٹیک سے جڑیں گی، جس سے ملک بھر میں رئیل ٹائم انٹیلیجنس شیئرنگ اور دہشتگردی کی سرگرمیوں کے خلاف فوری اور منظم کارروائیاں ممکن ہوں گی۔
وزیر اعلیٰ نے اس اقدام کو دہشتگردی کے مؤثر تدارک کے لیے ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ قدم صوبے کی سکیورٹی صورتحال کو مزید مستحکم کرے گا۔