گلگت بلتستان میں سیلاب نے تباہی مچادی جہاں تیز بارش، سیلاب اور لینڈسلائیڈنگ کے باعث مختلف حادثات میں 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔
گلگت بلتستان میں بارش، لینڈسلائیڈنگ اور سیلاب کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آگئی، ضلع غذر میں سیلاب سے 8 افراد جاں بحق جبکہ 2 زخمی ہوئے۔آزادکشمیر میں کلاؤڈ برسٹ، تیز بارش سے ندی نالے بپھرگئے، ایک ہی خاندان کے 6 افراد جاں بحق
دیامر میں بھی بہن بھائی سیلابی ریلےمیں بہہ گئے جبکہ شاہراہ بابوسر پر لینڈسلائیڈنگ کی زد میں آکر ایک بچہ زخمی ہوگیا۔ہنزہ میں شیشپر گلیشیئر پگھلنے سے حسن آباد نالے کے دونوں اطراف کٹاؤ کا سلسلہ جاری ہے ، انتظامیہ نے مکانوں کو خالی کرنے کا نوٹس دے دیا جس کے بعد حسن آباد کے مکینوں نے گھر خالی کرنا شروع کردیے۔سیلاب سےفصلوں، مکانات، اسکول اور زرعی اراضی کو بھی شدید نقصان ہوا، حکومت گلگت بلتستان نے جگہ جگہ ایمرجنسی نافذ کردی۔
ترجمان گلگت بلتستان فیض اللہ فراق نے بتایا کہ شاہراہ بابوسرلوشی کےمقام سے اور شاہراہ ریشم گندلو کے مقام سے بحال ہے جبکہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ادھر اسکردو میں بھی موسلا دھار بارشوں سےکئی رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں، سدپارہ ڈیم کا واٹر چینل سیلاب میں بہہ گیا جس کے باعث پاور ہاؤسز بند ہوگئے، اسکردو شہر کے لیے سدپارہ پاور ہاؤس سے بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی۔ضلع کھرمنگ میں دریائے سندھ سمیت معاون دریاؤں میں اونچےدرجے کا سیلاب ہے، دریائے سندھ کےکٹاؤ سے کارگل روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا، ضلع گانچھے میں گونگما گیاری میں معلق پل دریا میں بہہ گیا۔