وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو ٹیلی فون کیا، بارشوں اور سیلاب سے جانی و مالی نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سیلاب سے تباہ شاہراہوں اور پلوں کی جلد بحالی کی یقین دہانی کرائی۔
وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انہیں بارشوں اور سیلاب سے تباہ ہونیوالیو شاہراہوں اور پلوں کی جلد بحالی کی یقین دہانی کرائی۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ صوبے میں ہونیوالے جانی اور مالی نقصان پر دلی دکھ ہوا ہے، این ایچ اے کے تمام وسائل خیبرپختونخوا کے عوام کیلئے حاضر ہیں، کے پی میں سڑکوں اور پلوں کی تعمیر و مرمت پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔
وفاقی وزیرمواصلات عبدالعلیم خان کی ہدایت پر این ایچ اے شاہراہوں پر سرگرم عمل ہے، اکثر شاہراہوں پر ٹریفک بحال، لینڈ سلائیڈنگ ختم کردی گئی، سڑکوں اور پلوں کی تعمیر و مرمت بھی جاری ہے، مانسہرہ، ناران، جھال کھنڈ شاہراہ ٹریفک کیلئے کھول دی گئی، بہہ جانیوالے پلوں کی تعمیر بھی شروع کردی گئی ہے۔
وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ شاہراہوں کی مکمل بحالی تک افسران فیلڈ میں موجود رہیں گے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے ہنگامی حالات میں مثالی کام کیا، محنت جاری رکھیں، پنجاب اور سندھ سے اضافی مشینری اور افرادی قوت کے پی منتقل کی جارہی ہے۔سیکریٹری مواصلات اور چیئرمین این ایچ اے نے وفاقی وزیر کو رپورٹ کردی۔
سیکریٹری مواصلات نے بتایا ہے کہ بالاکوٹ سے کرلاٹ، کیوائی اورشوگراں تک ٹریفک بحال کردی۔ چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ قراقرم ہائی وے اور جگلوٹ اسکردو روڈ پر پل ٹوٹے ہوئے ہیں،ترجمان نے بتایا کہ ناران، کاغان اور بابوسر ٹاپ تک شاہراہ کی مرمت، لینڈ سلائیڈنگ ہٹادیں گئی ہیں۔
واضح رہے ہے کہ گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں، سیلاب اور کلاؤڈ برسٹ کے باعث ہونیوالی سیکڑوں اموات اور ریسکیو ہیلی کاپٹر کے حادثے میں امدادی کارکنوں کی شہادت پر آج یوم سوگ ہے۔یوم سوگ کے موقع پر وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ اور گورنر ہاؤس میں قومی پرچم سرنگوں ہیں۔خیبرپختونخوا میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب کے نتیجے میں 200 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ سیکڑوں لاپتہ ہیں، اموات میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔