وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع کا دورہ کیا، جہاں انہیں متعلقہ حکام نے سوات، بونیر، شانگلہ اور صوابی میں امدادی کاموں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے متاثرین سیلاب کو ہر ممکن مدد کا یقین دلایا اور فوج اور سول انتظامیہ کی خدمات کو سراہا۔ متعلقہ حکام کو متاثرہ علاقوں کی جلد بحالی کیلئے قومی وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کردی۔وزیراعظم نے غیرقانونی تجاوزات، ٹمبر اور کرشنگ مافیا کی نشاندہی کی، کہا قانون سے بالاتر کوئی نہیں، سخت کارروائی ہوگی۔ وزیراعظم اور آرمی چیف نے سیلاب سے جاں بحق افراد کیلئے فاتحہ خوانی کی۔ وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے سیلاب متاثرین میں چیک تقسیم کیے گئے۔
اس موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ریسکیو اہلکاروں سے ملاقات،خراج تحسین پیش کیا، فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کی مدد اولین ترجیح ہے۔متاثرین سے گفتگو میں وزیراعظم نے کہا کہ جن کے عزیز اللہ کو پیارے ہوئے ان سے تعزیت کرتاہوں، بادل پھٹے اور شدت سے طغیانی کی شکل اختیار کی، پانی پتھروں کےساتھ آیا اور لوگوں کو موقع بھی نہ ملا۔شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سیلاب سے خیبرپختونخوا میں350سے زائد افراد شہید ہوئے، ملک بھر میں سیلاب سے مجموعی طورپر700 افراد جاں بحق ہوئے، 2022 میں بھی اسی طرح شدیدآسمانی آفت آئی تھی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وفاق تمام دستیاب وسائل عوام کی خدمت کیلئے نچھاور کرےگا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے ساتھ مل کرچیلنج کا مقابلہ کررہے ہیں، بجلی کے وزیر اور سیکرٹری پاورمتاثرہ اضلاع میں موجود ہیں۔ شاہراہوں کی بحالی کیلئے وفاقی وزیرمواصلات عبدالعلیم خان گلگت میں ہیں، ابھی جامع میٹنگ ہوئی،سپہ سالار اور کور کمانڈر پشاورموجود تھے۔انہوں نے کہا کہ دریا کے اندر ہوٹل اور گھر بنے ہوئے تھے، کوئی قانون نہیں کہ خطرناک جگہ ہوٹل بنادیں، دریامیں ہوٹل بنانافاش غلطی،اس کی کوئی معافی اور تلافی نہیں، ایک طرف جوان شہید ہورہے ہیں،دوسری جانب آفت کا سامنا ہے۔
وزیراعظم نے ندی نالوں کے اطراف تعمیرات کیخلاف تحریک چلانے کا اعلان کردیا کہا ندی نالوں کے ارد گرد تعمیرات روکنے کیلئے تحریک چلائیں گے، تجاوزات کی روک تھام کیلئے سخت پالیسی اپنانا ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیلڈ مارشل معیشت کو درست کرنے کیلئے دن رات کوشش کررہے ہیں۔واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں بارشوں اور فلش فلڈ کے نتیجے میں اموات کی تعداد 377 تک پہنچ گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے نے سیلاب اور فلڈ کے نقصانات سے متعلق تازہ رپورٹ جاری کی جس کے مطابق صوبہ کے مختلف اضلاع میں اب تک 377 افراد جاں بحق جبکہ 182 زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جاں بحق افراد میں 294 مرد، 50 خواتین اور 33 بچے شامل جبکہ زخمیوں میں 145 مرد، 27 خواتین اور 10 بچے شامل ہیں۔پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں اور فلش فلڈ سے 1377 مکانات متاثر، 355 مکمل تباہ، 1022 جزوی نقصان پہنچا۔ حادثات سوات، بونیر، باجوڑ، مانسہرہ، شانگلہ، دیر لوئر، بٹگرام اور صوابی میں پیش آئے۔