زلزلےکے باعث درجنوں مکانات کو شدید نقصان پہنچا، صوبے ننگرہار اور کنڑ میں درجنوں مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلےکا مرکز صوبے ننگرہار کے شہر جلال آباد کے قریب تھا اور اس کی گہرائی 8 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی۔رپورٹس کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات 11 بجکر 47 منٹ پر آیا اور تقریبا 20 منٹ بعد ہی اسی صوبے میں 4.5 شدت کا ایک اور جھٹکا محسوس کیا گیا جس کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے افغان حکام کاحوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ زلزلےکے باعث مختلف حادثات میں 20 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں جبکہ طالبان حکام نے جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا۔افغان حکومت نے امدادی تنظیموں سے فوری طور پر ریسکیو آپریشن میں مدد کی اپیل کی ہے، افغان حکام نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زلزلے کے آفٹر شاکس او ر لینڈسلائیڈنگ کے باعث زلزلے سے متاثرہ علاقوں کو جانے والی سڑکیں تباہ ہوگئی ہیں اور سیلاب سے متاثرہ پہاڑی علاقوں میں صرف فضائی ریسکیو آپریشن ہی ممکن ہے۔
ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ آج رات آنے والے زلزلے کے باعث جانی و مالی نقصان ہوا، مقامی حکام اور علاقہ مکین متاثرہ افراد کے ساتھ امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مرکز اور قریبی صوبوں سے امدادی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں جو متاثرہ علاقوں میں ریسکیو و بحالی کے کاموں میں حصہ لیں گی۔یاد رہےکہ اسلام آباد، لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔