ممبئی: بھارتی اداکار اور فلمی ناقد کمال راشد خان المعروف (کے آر کے) نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی غیر معمولی عقلمندی قرار دیا ہے۔
کے آر کے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹویٹر) پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ سعودی ولی عہد نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ نہایت ہی دوراندیش اور حکمتِ عملی کے ماہر رہنما ہیں۔ ان کے مطابق جب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے قطر پر حملہ کیا اور اس موقع پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کوئی ردِعمل نہ دیا، تو محمد بن سلمان نے فوراً یہ سمجھ لیا کہ امریکا اور اسرائیل پر مکمل اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔
کمال راشد خان نے کہا کہ چونکہ اسرائیل ایک ایٹمی طاقت ہے اور کسی بھی وقت سعودی عرب پر حملہ کر سکتا ہے، اسی خدشے کے پیش نظر محمد بن سلمان نے خاموشی سے پاکستان کے ساتھ دفاعی معاہدہ کیا، جو خود بھی ایک ایٹمی قوت ہے، تاکہ سعودی عرب کے لیے ایک مضبوط تحفظی حصار قائم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے بعد سعودی عرب دراصل ’’راتوں رات ایٹمی طاقت‘‘ کے دائرۂ تحفظ میں آگیا ہے، اور اب یہ بات یقینی ہے کہ نہ اسرائیل اور نہ ہی امریکا سعودی عرب پر حملے کی جرات کر سکتے ہیں۔
اپنے بیان میں کے آر کے نے مزید کہا کہ محمد بن سلمان نے نہ امریکا، نہ چین، نہ روس اور نہ ہی نیٹو کے رکن ترکی پر بھروسہ کیا بلکہ انہوں نے پاکستان پر اعتماد کیا، جو نہ صرف ایٹمی ہتھیار رکھتا ہے بلکہ اپنے تیار کردہ جدید JF-17 تھنڈر جنگی جہازوں کی بدولت کسی بھی ملک کو جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ بدھ کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹریٹیجک باہمی دفاعی معاہدے (SMDA) پر دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے کے تحت کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا، اور دونوں ممالک مشترکہ طور پر اس کا دفاع کریں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب کے گہرے دوطرفہ تعلقات اور سکیورٹی تعاون کی توثیق کرتا ہے بلکہ خطے میں تیزی سے بدلتے جغرافیائی حالات میں ایک اہم تزویراتی پیش رفت کی حیثیت رکھتا ہے، جس کے اثرات مشرقِ وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کی سکیورٹی پالیسیوں پر بھی پڑ سکتے ہیں۔