ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاک افغان سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی اور خطے میں پیدا ہونے والی نئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اس موقع پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستان کو خطے میں امن کے قیام اور کشیدگی کم کرنے کے لیے سفارتی سطح پر فوری اور مؤثر اقدامات کرنے چاہییں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے نواز شریف کو حالیہ حکومتی پالیسیوں، ملکی معاشی اقدامات اور عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ نواز شریف نے ملکی استحکام، معیشت کی بہتری اور عوامی ریلیف کے حوالے سے اپنی رہنمائی فراہم کی۔
ملاقات میں پارٹی کے اندرونی معاملات، تنظیمی امور اور مستقبل کی حکومتی پالیسیوں پر بھی مشاورت ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتوں میں ملکی سیاست سے متعلق چند اہم فیصلوں کی توقع ہے، جن کا مقصد حکومت کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور عوامی اعتماد کو مزید مستحکم کرنا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مسلم لیگ (ن) متحد ہو کر ملک کو درپیش چیلنجز سے نکالنے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی اپنائے گی اور عوامی مفاد کو اولین ترجیح دے گی۔

