پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی نے سہیل آفریدی کو نیا وزیر اعلیٰ منتخب کرلیا۔
اسمبلی اجلاس اسپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت ہوا، جس میں ووٹنگ کے دوران 90 ارکان نے سہیل آفریدی کے حق میں ووٹ دیا۔ قائدِ ایوان کے انتخاب کے لیے 73 ووٹ درکار تھے۔
قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد سہیل آفریدی نے اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ایک عام کارکن کو اس منصب کے لیے چنا۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں پرچی سے نہیں بلکہ محنت سے یہاں تک پہنچا ہوں، میرا کوئی بھائی، باپ یا چچا سیاست میں نہیں۔ میں سب سے پہلے پاکستانی، پھر پختون اور قبائلی ہوں۔‘‘
سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے انہیں وزیراعلیٰ بنایا تھا اور جب انہوں نے استعفیٰ دینے کو کہا تو وہ فوراً ان کے حکم پر عمل کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوری عمل کا مذاق نہ بنایا جائے، 19 ماہ کی کارکردگی سب کے سامنے ہے۔ ’’جب حکومت ملی تو خزانے میں صرف 18 دن کی تنخواہیں دینے کے پیسے تھے، اب 218 ارب روپے موجود ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو گلہ ہوگا کہ انہیں فنڈز نہیں دیے گئے، لیکن عوام خوش ہیں کیونکہ پیسہ عوام پر لگایا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ہماری نسلوں کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں اور ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن نے اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔ اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ تاحال منظور نہیں ہوا، اس لیے نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر قانونی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گورنر نے علی امین گنڈا پور کو وضاحت کے لیے طلب کیا ہے، لیکن حکومت جلد بازی میں عمل کر رہی ہے۔
اسپیکر بابر سلیم سواتی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ آئین لوگوں کی خواہشات پر نہیں بلکہ قانون کے مطابق چلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور نے دو مرتبہ استعفیٰ جمع کرایا اور ایوان میں زبانی اعلان بھی کیا، اس لیے قائد ایوان کے انتخاب کا عمل آئینی ہے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں کل ارکان کی تعداد 145 ہے، جن میں حکومتی ارکان 93 اور اپوزیشن کے 52 ہیں۔
سہیل آفریدی کا تعلق ضلع خیبر سے ہے۔ وہ 2024 کے عام انتخابات میں پہلی بار رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔ انہوں نے انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن خیبرپختونخوا کی صدارت بھی کی۔ علی امین گنڈا پور کی حکومت میں وہ معاون خصوصی برائے کمیونی کیشن اینڈ ورکس رہے اور بعد میں وزیر برائے ہائر ایجوکیشن بنائے گئے۔ سہیل آفریدی پی ٹی آئی کی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔