غزہ: امن معاہدے کے تحت آج 20 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے 1700 سے زائد فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا عمل باضابطہ طور پر شروع ہوگیا۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے ریڈ کراس کی گاڑیاں غزہ کے علاقے دیرالبلاح پہنچ چکی ہیں، جہاں سے رہائی پانے والے قیدیوں اور یرغمالیوں کی منتقلی کا عمل جاری ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی جیلوں سے متعدد فلسطینی قیدی بسوں کے ذریعے غزہ کی سمت روانہ ہو چکے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ابتدائی مرحلے میں 7 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا ہے، جنہیں ریڈ کراس کے حوالے کر دیا گیا۔ حماس نے بھی اس کی باضابطہ تصدیق کی ہے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ معاہدے کے مطابق کل 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جانا ہے، جن کے بدلے 1716 فلسطینی قیدیوں کو آزادی دی جا رہی ہے۔ رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کو جنوبی غزہ کے النصر اسپتال میں ابتدائی طبی معائنے کے بعد اہل خانہ کے حوالے کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق خان یونس میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور بڑی تعداد میں عوام سڑکوں پر جمع ہو کر رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کا استقبال کر رہے ہیں۔
دوسری جانب مصر کے شہر شرم الشیخ میں آج غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب بھی منعقد ہوگی، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، مصری صدر عبدالفتاح السیسی، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، ترکی کے صدر طیب اردوان اور دیگر عالمی رہنما شرکت کریں گے۔
تقریب کا مقصد امن معاہدے پر عملدرآمد کو یقینی بنانا، قیدیوں کی رہائی کے عمل کی نگرانی اور خطے میں دیرپا امن کے قیام کے لیے بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔