قاہرہ: مصر میں ہونے والے غزہ امن اجلاس کے دوران ایک دلچسپ اور غیر متوقع واقعہ پیش آیا، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو کے درمیان ہونے والی نجی گفتگو ہاٹ مائیک کے ذریعے ریکارڈ ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ مختصر غیر رسمی بات چیت اس وقت ہوئی جب اجلاس کے اختتام پر وہ ایک دوسرے سے مصافحہ کر رہے تھے۔ اسی دوران انڈونیشین صدر پرابوو سوبیانتو کو مائیکروفون بند کرنا بھول گئے جس کے باعث گفتگو میڈیا ریکارڈنگ میں محفوظ ہوگئی۔
ریکارڈنگ میں سنا جا سکتا ہے کہ انڈونیشین صدر پرابوو سوبیانتو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کہتے ہیں،
“کیا میں آپ کے بیٹے ایرک ٹرمپ سے ملاقات کر سکتا ہوں؟”
اس پر صدر ٹرمپ نے مسکراتے ہوئے جواب دیا،
“میں ایرک کو فون کرنے کو کہوں گا، ٹھیک ہے؟ وہ بہت اچھا لڑکا ہے، میں اپنے بیٹے کو کہوں گا کہ وہ آپ کو فون کرے۔”
پرابوو نے کہا،
“ہم اس ملاقات کے لیے بہتر جگہ دیکھ لیں گے۔”
جس پر ٹرمپ نے ایک بار پھر جواب دیا،
“میں ایرک کو کہوں گا کہ وہ آپ کو کال کرے۔”
سیاسی مبصرین کے مطابق یہ گفتگو اگرچہ غیر رسمی نوعیت کی تھی، مگر اس نے میڈیا میں خاصی توجہ حاصل کر لی ہے کیونکہ یہ بین الاقوامی سطح پر سفارتی تعلقات کے غیر روایتی انداز کو ظاہر کرتی ہے۔
غزہ امن اجلاس میں دنیا کے مختلف ممالک کے سربراہان شریک تھے جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، انڈونیشین صدر پرابوو، مصری صدر عبدالفتاح السیسی، اردن کے شاہ عبداللہ دوم، اور اقوام متحدہ کے نمائندے بھی شامل تھے۔ اجلاس کا مقصد غزہ میں جاری انسانی بحران اور فلسطینی علاقوں میں پائیدار امن کے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔
مصر کے صدارتی ترجمان کے مطابق اجلاس کے دوران کئی رہنماؤں نے فلسطینی عوام تک امداد کی فوری فراہمی اور فائر بندی کے تسلسل پر زور دیا۔ تاہم اجلاس کے اختتام پر ہونے والی یہ غیر متوقع گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اور عالمی میڈیا نے اسے “ہاٹ مائیک ڈپلومیسی” کا نام دیا ہے۔