اسلام آباد: ادارہ شماریات پاکستان کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال 2025ء کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران ملکی برآمدات میں مجموعی طور پر 30 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اس مدت کے دوران برآمدات کا کل حجم 7 ارب 60 کروڑ ڈالر رہا، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں قدرے کم ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگرچہ ٹیکسٹائل، لیدر مصنوعات، سرجیکل آلات اور کھیلوں کے سامان سمیت بعض شعبوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا، تاہم مجموعی برآمدات میں کمی کی بڑی وجہ غذائی اجناس، کیمیکل، پیٹرولیم مصنوعات اور کوئلے کی برآمدات میں کمی قرار دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹیکسٹائل شعبے کی برآمدات میں 5.63 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کا حجم 4 ارب 77 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔
ریڈی میڈ گارمنٹس، سوتی دھاگے، نیٹ ویئر اور بیڈ ویئر کی برآمدات میں بہتری آئی، تاہم بعض ذیلی مصنوعات میں معمولی کمی دیکھی گئی جس کے نتیجے میں مجموعی ٹیکسٹائل ایکسپورٹس 2 فیصد گر کر 1.57 ارب ڈالر پر آگئیں۔
ادارہ شماریات کے مطابق غذائی اجناس کی برآمدات میں 31.42 فیصد کمی واقع ہوئی اور ان کا حجم صرف 1.10 ارب ڈالر رہا۔
اس کمی کی بنیادی وجوہات میں چاول، چینی، سبزیوں، مصالحہ جات، آئل سیڈز اور تمباکو کی برآمدات میں کمی شامل ہے، تاہم مچھلی، پھلوں اور گوشت کی برآمدات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سرجیکل آلات کی برآمدات میں 1.52 فیصد اضافہ ہوا جس کا حجم 11 کروڑ 14 لاکھ ڈالر رہا۔
اسی طرح آٹو پارٹس کی برآمدات میں 16 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو 64 لاکھ 47 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، جب کہ ربڑ، ٹائر اور ٹیوب کی برآمدات میں 16.58 فیصد اضافہ ہوا اور ان کا حجم 2 کروڑ 85 لاکھ ڈالر رہا۔
اعداد و شمار کے مطابق سیمنٹ کی برآمدات میں بھی نمایاں بہتری دیکھی گئی، جو 51.86 فیصد اضافے کے ساتھ 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔ تاہم کیمیکل مصنوعات کی برآمدات میں 18 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور ان کا حجم 33 کروڑ 29 لاکھ ڈالر رہا۔
مزید برآں، کھیلوں کے سامان خصوصاً فٹبال کی برآمدات میں اضافہ دیکھا گیا، جب کہ کارپٹ اور دستانوں کی ایکسپورٹس میں کمی ہوئی۔
لیدر مینوفیکچررز کی برآمدات میں 1.46 فیصد اضافہ ہوا اور ان کا حجم 15 کروڑ 27 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پیٹرولیم اور کوئلے کی برآمدات میں 26.60 فیصد کمی آئی، تاہم ان کا مجموعی حجم 3 کروڑ ڈالر سے زائد رہا۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق موجودہ برآمدی صورتحال عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کی غیر یقینی صورتحال، خام مال کی لاگت میں اضافے اور درآمدی مشکلات کا نتیجہ ہے۔ تاہم حکومت کی جانب سے برآمدات میں تنوع اور صنعتی شعبے کے فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات آئندہ سہ ماہیوں میں مثبت نتائج دے سکتے ہیں۔