فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس: غزہ میں تباہ شدہ سرنگوں سے اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں نکالنے میں وقت لگ سکتا ہے
فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں تباہ شدہ سرنگوں اور ملبے کے نیچے دفن اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کی بازیابی میں وقت درکار ہوگا۔ اس عمل کے لیے خصوصی آلات اور مشینری درکار ہیں، جو بعض اوقات دستیاب نہیں ہوتی۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق، غزہ امن معاہدے کے تحت حماس اب تک 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے سپرد کر چکی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ حماس کو تمام یرغمالیوں کی باقیات واپس کرنا ہوں گی اور اس عمل کی تاخیر سے ممکنہ سیاسی اور حفاظتی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
حماس نے کہا ہے کہ بعض لاشیں تباہ شدہ سرنگوں یا ملبے کے نیچے دب کر ناقابلِ رسائی ہیں، اور انہیں نکالنے کے لیے ملبہ ہٹانے والے بھاری آلات درکار ہیں جو پابندیوں کی وجہ سے فوری طور پر دستیاب نہیں ہیں۔ اس لیے تمام لاشوں کی واپسی میں وقت لگ سکتا ہے۔
گزشتہ روز حماس نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ جو اسرائیلی مغوی تلاش کیے جا سکتے تھے، ان کی لاشیں حوالے کر دی گئی ہیں اور باقی لاشوں کی تلاش جاری ہے۔
ادھر اسرائیل کی طرف سے بھی اطلاعات ہیں کہ 45 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کی گئی ہیں، جن میں سے کئی پر تاحال ہتھکڑیاں موجود ہیں۔ دونوں فریق ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کر رہے ہیں، اور معاہدے کی نفاذی رفتار کشیدگی کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے۔