اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے فرسٹ ویمن بینک کی فروخت کی منظوری دے دی ہے۔ حکام کے مطابق یو اے ای حکومت کی نامزد کمپنی نے فرسٹ ویمن بینک تقریباً 1 کروڑ 46 لاکھ ڈالر میں خرید لیا ہے۔ فریقین کے درمیان معاہدے پر باقاعدہ دستخط آج شام وزیراعظم آفس میں متوقع ہیں۔
بینک کے 82.64 فیصد سرکاری شیئرز عرب اماراتی کمپنی کو منتقل کیے گئے ہیں، جبکہ خریدار کمپنی آئندہ پانچ سال کے دوران 10 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرے گی۔ موجودہ ایکویٹی 3.2 ارب روپے ہے، جس میں مزید 6.8 ارب روپے شامل کیے جائیں گے۔
حکام کے مطابق یہ فروخت انٹر گورنمنٹ کمرشل ٹرانزیکشنز ایکٹ کے تحت مکمل ہوئی۔ خریدار کمپنی شیخ طحنون بن زاید النہیان کی قیادت میں انٹرنیشنل ہولڈنگ کمپنی ہے، اور بینک کی فروخت کی قیمت ریفرنس ویلیو سے زیادہ ہے۔
معاہدے کے تحت نئی انتظامیہ کو 10 فیصد ملازمین کی فوری چھانٹی کرنے کی اجازت ہوگی، جبکہ باقی عملہ ڈیڑھ سال تک اپنی ملازمت میں محفوظ رہے گا۔ بینک کے برانچ نیٹ ورک کو موجودہ 42 سے بڑھا کر 200 کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس فروخت سے بینک کی مالی مضبوطی اور سرمایہ کاری کے مواقع میں اضافہ ہوگا، اور ملک میں خواتین کی مالی شمولیت کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔