اسلام آباد: افغان طالبان کی جانب سے حالیہ جارحیت کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے آج ملکی سیکیورٹی کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس طلب کر لیا ہے، جس میں اہم اور دیرپا فیصلے متوقع ہیں۔
ذرائع کے مطابق، اجلاس میں ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال اور افغانستان کے ساتھ جاری کشیدگی پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزادکشمیر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان بھی شریک ہوں گے۔
عالمی اور علاقائی سطح پر بڑھتی ہوئی سیکیورٹی خطرات اور مغربی سرحد پر افغان طالبان کی جارحیت کے تناظر میں یہ اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نہ صرف سرحدی حفاظتی اقدامات پر غور ہوگا بلکہ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کی فوری واپسی کے حوالے سے بھی بڑے فیصلے کیے جانے کا امکان ہے۔
قومی سیاسی قیادت آج سر جوڑ کر بیٹھے گی اور ملکی سلامتی، سرحدی کنٹرول اور داخلی سیکیورٹی کے حوالے سے اہم اور فوری اقدامات پر اتفاق کرنے کی کوشش کرے گی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق، موجودہ حالات میں وفاق اور صوبوں کے درمیان مضبوط رابطہ اور ہم آہنگی انتہائی ضروری ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ بحران کا بروقت اور مؤثر جواب دیا جا سکے۔
یہ اجلاس پاکستان کی خارجہ اور داخلی سیکیورٹی پالیسی میں ایک سنگِ میل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، اور اس کے نتائج خطے میں امن و استحکام کے لیے کلیدی اہمیت کے حامل ہو سکتے ہیں۔