واشنگٹن: وفاقی وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت ٹیکس نظام کے بنیادی عمل کو مکمل طور پر ڈیجیٹل بنانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ معیشت کے ساتھ بہتر انضمام، دستاویزی عمل میں بہتری اور شفافیت کو فروغ دیا جا سکے۔
ورلڈ بینک کے زیرِ اہتمام “ریجنل راؤنڈ ٹیبل آن ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اِن ٹیکس ایڈمنسٹریشن” سے بطورِ مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے شرکاء کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ڈیجیٹل تبدیلی کے منصوبے اور ٹیکس نظام میں جاری اصلاحات سے آگاہ کیا۔
وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ ایف بی آر کا ٹرانسفارمیشن پلان ایک ایسے نظام کی بنیاد رکھتا ہے جو خودکار، شفاف اور عوام دوست ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس وصولیوں کا حجم جی ڈی پی کے 8.8 فیصد (سال 2024) سے بڑھ کر 10.24 فیصد (سال 2025) تک پہنچ گیا ہے، جو حالیہ ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج کی عکاسی کرتا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ایک ایسا ڈیجیٹل ٹیکس نظام قائم کرنا ہے جو ملک کی معیشت سے براہِ راست منسلک ہو، کاروبار کے عمل کو آسان بنائے اور قومی سطح پر شفافیت کو فروغ دے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کسٹمز میں انڈر انوائسنگ کے مسئلے پر قابو پانے اور بین الاقوامی تجارت میں سہولت پیدا کرنے کے لیے بھی متعدد اقدامات جاری ہیں۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ حکومت ایف بی آر کی کارکردگی مزید بہتر بنانے کے لیے افرادی قوت کی تربیت، تکنیکی مہارت میں اضافہ اور تنظیمی ڈھانچے کی اصلاح پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ ادارے کو جدید تقاضوں کے مطابق فعال بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ٹیکس نظام میں ڈیجیٹل اصلاحات کا مقصد نہ صرف محصولات میں اضافہ کرنا ہے بلکہ عوامی اعتماد بحال کرنا اور کاروباری برادری کے لیے ایک آسان، شفاف اور موثر نظام فراہم کرنا بھی ہے۔