زیورخ: دنیا کی سب سے بڑی فوڈ کمپنی نیسلے نے آئندہ دو برسوں میں دنیا بھر میں 16 ہزار ملازمتیں ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ فیصلہ عالمی سطح پر تیز رفتار تبدیلیوں اور بڑھتے ہوئے معاشی دباؤ کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر ایجنسی کے مطابق، نیسلے کے نئے چیف ایگزیکٹو آفیسر فلپ نیو راتل نے جمعرات کو اپنے بیان میں کہا کہ "دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، اور نیسلے کو بھی پہلے سے زیادہ تیزی سے بدلنا ہوگا۔ یہ تبدیلی مشکل ضرور ہے، مگر کمپنی کے مستقبل کے لیے ضروری ہے۔”
نیسلے کی جاری کردہ نو ماہ کی مالیاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمپنی کی فروخت میں 1.9 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جو 65.9 ارب سوئس فرانکس (تقریباً 83 ارب امریکی ڈالر) تک محدود رہی۔
رپورٹ کے مطابق، کمپنی نے 12 ہزار وائٹ کالر نوکریاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے نیسلے کو ایک ارب سوئس فرانکس کی بچت متوقع ہے۔ یہ رقم کمپنی کے پہلے سے طے شدہ بچت کے ہدف سے دو گنا زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ پیداوار اور سپلائی چین کے شعبوں میں 4 ہزار ملازمتوں کی کٹوتی بھی پہلے سے جاری ہے، جو اس نئے منصوبے کا حصہ ہے۔
فلپ نیو راتل نے مزید کہا کہ نیسلے نے اپنے بچت کے ہدف کو 2027 تک بڑھا کر تین ارب سوئس فرانکس کر دیا ہے، جو پہلے 2.5 ارب مقرر تھا۔ نیسلے اس وقت دنیا بھر میں 2,000 سے زائد برانڈز کی مالک ہے، جن میں نیس کیفے، میگی، کیٹ کیٹ، نیسلی واٹر، اور سیریئلز کے معروف برانڈز شامل ہیں۔
کمپنی کو حالیہ مہینوں میں شدید انتظامی بحران کا بھی سامنا رہا۔ گزشتہ ماہ سابق سی ای او کو دفتر میں ایک ذاتی تعلق کے باعث برطرف کر دیا گیا جبکہ چیئرمین نے بھی اپنے عہدے سے قبل از وقت استعفیٰ دے دیا۔
مالیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے چیف ایگزیکٹو فلپ نیو راتل کے سامنے سب سے بڑا چیلنج کمپنی میں انتظامی استحکام بحال کرنا اور ترقی کی رفتار کو دوبارہ تیز کرنا ہے، جو 2022 کے بعد نمایاں طور پر سست ہو چکی ہے۔
نیسلے کو 2024 میں فرانس میں بوتل بند پانی کے اسکینڈل کے باعث بھی مشکلات کا سامنا رہا، جس سے کمپنی کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔ اس اسکینڈل میں الزام تھا کہ کمپنی نے بوتل بند پانی کے معیار اور لیبلنگ کے حوالے سے گمراہ کن معلومات فراہم کیں۔
تاہم، مالیاتی رپورٹ کے مطابق 2025 کے ابتدائی نو مہینوں میں کمپنی کی آرگینک سیلز میں 3.3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو بنیادی طور پر قیمتوں میں 2.8 فیصد اضافے کا نتیجہ ہے۔
کاروباری ماہرین کے مطابق، نیسلے کی حالیہ پالیسی تبدیلیاں اس کی طویل المدتی مالیاتی حکمتِ عملی کا حصہ ہیں، جس کے ذریعے کمپنی عالمی افراطِ زر، بڑھتی پیداواری لاگت، اور مسابقتی دباؤ کے باوجود اپنے منافع کو مستحکم رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔