امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری جنگ کو ختم کرنا ان کے لیے نہایت آسان ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں تنازعات ختم کرانا پسند ہے اور وہ اس خطے میں امن کے قیام کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔
اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ پاکستان اور افغانستان کی سرحدی کشیدگی سے مکمل طور پر آگاہ ہیں، اور اگر وہ چاہیں تو دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازع کو فوراً ختم کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ “مجھے جنگیں شروع کرنا نہیں بلکہ انہیں رکوانا پسند ہے، اور میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان اور افغانستان کی جنگ کو ختم کرنا میرے لیے ایک آسان کام ہے۔”
اس موقع پر امریکی صدر نے ایک بار پھر پاک بھارت تعلقات اور جنگ بندی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ان سے کہا کہ “آپ نے پاک بھارت جنگ ختم کرکے لاکھوں جانیں بچائیں۔” صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا ہمیشہ جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں افغانستان میں طالبان اور فتنہ الخوارج کے ٹھکانوں پر پاکستان کی ٹارگٹڈ کارروائیوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان شدید کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔ افغان طالبان کی درخواست پر گزشتہ روز شام 6 بجے سے اگلے 48 گھنٹوں کے لیے عارضی سیز فائر کا اعلان کیا گیا تھا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر 48 گھنٹے کی جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا، تاہم آج اس فائر بندی میں مزید توسیع کا فیصلہ ہوا ہے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوحہ میں جاری مذاکرات کی تکمیل تک جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
علاقائی مبصرین کے مطابق، اگر فریقین مذاکرات کے دوران پیش رفت کرتے ہیں تو یہ سیز فائر ایک مستقل امن معاہدے کی شکل بھی اختیار کر سکتا ہے، تاہم زمینی حقائق اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ سرحدی علاقوں میں مکمل امن کے قیام کے لیے دونوں ممالک کو باہمی اعتماد سازی کے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔