پنجاب حکومت نے بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی اور اسموگ کی سنگین صورتحال کے پیش نظر اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن کے تحت موٹر بائیک پر سفر کرنے والوں کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں فضائی آلودگی کی شدت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، جس کی ایک بڑی وجہ بھارت کی جانب سے آنے والی آلودہ ہوائیں ہیں۔ ان کے مطابق دہلی، چندی گڑھ، گرداسپور، لدھیانہ اور پٹیالہ سے ہوائیں لاہور کی سمت آ رہی ہیں، جب کہ ملتان، بہاولپور اور بہاولنگر بھی بھارتی سرحد سے آنے والی آلودگی سے متاثر ہو رہے ہیں۔
سینئر وزیر نے بتایا کہ فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے تعمیراتی مقامات پر دھول کے اخراج کو روکنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسی طرح سامان لانے والی گاڑیوں کو ڈھانپنے اور شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ گاڑیوں کے شیشے بند رکھیں، گھروں کے دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں تاکہ دھواں اور مضر ذرات اندر داخل نہ ہو سکیں۔
ماہرین کے مطابق لاہور کا فضائی معیار اس وقت دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے۔ ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور کا ائیر انڈیکس 400 سے تجاوز کر چکا ہے، جو انسانی صحت کے لیے خطرناک سطح ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ دوپہر ایک بجے سے شام پانچ بجے کے درمیان فضائی معیار میں معمولی بہتری متوقع ہے، تاہم اس دوران آسمان صاف مگر ہلکی دھند رہے گی۔
انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی ہدایت پر پانی کے چھڑکاؤ اور اینٹی اسموگ گنز کا استعمال لاہور سمیت مختلف شہروں میں جاری ہے، تاکہ فضا میں موجود گرد و غبار اور دھوئیں کے ذرات کو کم کیا جا سکے۔
مریم اورنگزیب نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ حکومت کے ساتھ تعاون کریں، غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں اور اسموگ سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔
انہوں نے کہا کہ اسموگ پر قابو پانے میں ہر شہری کا کردار نہایت اہم ہے، کیونکہ اجتماعی شعور اور ذمہ داری ہی آلودگی میں کمی اور ماحول کے تحفظ کا باعث بن سکتی ہے۔