سردیوں کی صبحوں میں جب دھند چھائی ہو اور ہاتھوں میں مالٹے کی خوشبو دار پھانکیں ہوں، تو موسم جیسے نکھر جاتا ہے۔ مگر یہ خوش ذائقہ پھل صرف ذائقے تک محدود نہیں، بلکہ صحت کے بے شمار خزانے اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے۔
چاہے کینو ہو، مسمی یا کوئی بھی قسم، مالٹا وٹامنز، فائبر اور قدرتی اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور پھل ہے جو جسم کو تندرستی اور توانائی بخشتا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق روزانہ صرف ایک مالٹا کھانا بھی انسان کی مجموعی صحت پر حیرت انگیز اثرات ڈال سکتا ہے۔
وٹامن سی کا خزانہ — قوتِ مدافعت کی ڈھال
مالٹا وٹامن سی سے بھرپور پھل ہے، جو جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔
ایک درمیانے سائز کے مالٹے سے روزمرہ درکار وٹامن سی کی تقریباً 70 فیصد مقدار حاصل ہو جاتی ہے، جو نہ صرف زکام اور نزلے سے بچاتی ہے بلکہ جلد اور خون کی شریانوں کو بھی صحت مند رکھتی ہے۔
وٹامن سی جسم میں آئرن جذب کرنے میں مدد دیتا ہے، اس لیے مالٹے کا استعمال خون کی کمی کے شکار افراد کے لیے بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔
کینسر سے تحفظ — قدرتی اینٹی آکسائیڈنٹ کا تحفہ
تحقیقات کے مطابق، ترش پھلوں میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس جسم میں ان زہریلے مادوں کو ختم کرتے ہیں جو خلیات کو نقصان پہنچا کر کینسر کا باعث بن سکتے ہیں۔
مالٹے کا روزانہ استعمال منہ، معدے اور پھیپھڑوں کے کینسر سے بچاؤ میں مددگار سمجھا جاتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ماہرین غذائیت موسمِ سرما میں ترش پھلوں کو غذا کا لازمی حصہ بنانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
دل اور معدہ — دونوں کے محافظ
مالٹے میں موجود فائبر نظامِ ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور قبض جیسے مسائل سے نجات دیتا ہے۔
یہ فائبر کولیسٹرول کی سطح کو متوازن رکھ کر دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
اس کے ساتھ موجود پوٹاشیم دل کی دھڑکن کو منظم رکھنے اور بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
یوں کہا جا سکتا ہے کہ ایک مالٹا دل کے ساتھ ساتھ معدے کے لیے بھی محافظ کا کردار ادا کرتا ہے۔
مسلز، خلیات اور توانائی کے لیے مفید
مالٹوں میں پوٹاشیم اور وٹامن بی ون کی موجودگی اعصاب اور مسلز کے لیے فائدہ مند ہے۔
یہ وٹامنز جسم میں توانائی پیدا کرنے کے عمل کو تیز کرتے ہیں، جبکہ بیٹا کیروٹین خلیات کو مضبوط بناتا ہے اور جسم میں موجود نقصان دہ عناصر سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
اس طرح مالٹا ایک قدرتی انرجی بوسٹر ثابت ہوتا ہے جو دن بھر کی تھکن مٹا دیتا ہے۔
حاملہ خواتین کے لیے مفید
مالٹوں میں موجود فولیٹ (وٹامن بی 9) بچے کی دماغی اور جسمانی نشوونما کے لیے ضروری ہے۔
یہ وٹامن حمل کے دوران بچے میں ریڑھ کی ہڈی اور دماغی نقائص کے خطرے کو کم کرتا ہے، اس لیے ماہرین فولیٹ سے بھرپور غذاؤں میں مالٹے کو ترجیح دینے کا مشورہ دیتے ہیں۔
ڈی ہائیڈریشن سے نجات — قدرتی پانی کا ذریعہ
سردیوں میں اکثر لوگ پانی کم پیتے ہیں، جس سے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔
مالٹے میں پانی کی مقدار زیادہ ہونے کے باعث یہ جسم میں نمی برقرار رکھتا ہے، ہاضمہ بہتر بناتا ہے، جوڑوں کو محفوظ رکھتا ہے اور درجہ حرارت کو متوازن رکھتا ہے۔
خوبصورت جِلد اور چمکدار چہرہ
وٹامن سی جلد کے لیے وہی حیثیت رکھتا ہے جو بارش کے بعد دھرتی کے لیے ہوتی ہے۔
یہ کولیگن کے بننے کے عمل کو تیز کرتا ہے، جو جلد کو نرم، ہموار اور جوان رکھتا ہے۔
ماہرین کے مطابق وٹامن سی سے بھرپور غذا چہرے پر جھریوں کے بننے کے عمل کو سست کرتی ہے، یوں مالٹے کا استعمال قدرتی بیوٹی ٹریٹمنٹ کے مترادف ہے۔
وزن میں کمی اور ذیابیطس سے تحفظ
مالٹوں میں موجود فائبر جسم کو زیادہ دیر تک سیر رکھتا ہے، جس سے بھوک کم لگتی ہے اور وزن گھٹانے میں مدد ملتی ہے۔
تحقیقات سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ فائبر بلڈ شوگر کو متوازن رکھتا ہے، جس سے ذیابیطس ٹائپ 2 کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔
یعنی مالٹا نہ صرف میٹھا پھل ہے بلکہ شوگر سے بچاؤ کا قدرتی ذریعہ بھی ہے۔
پھل زیادہ، جوس کم — ایک بہتر انتخاب
اگرچہ مالٹے کا جوس بھی فائدہ مند ہے، لیکن سالم پھل زیادہ مفید ہے کیونکہ اس میں فائبر کی مقدار برقرار رہتی ہے۔
اسی طرح مالٹے کے سفید تار، جنہیں اکثر ہم تلخ سمجھ کر ہٹا دیتے ہیں، دراصل وٹامن سی، فائبر اور کیلشیئم سے بھرپور ہوتے ہیں — لہٰذا انہیں کھانے سے گریز نہ کریں۔
مالٹا ایک ایسا پھل ہے جو ذائقے، غذائیت اور شفا تینوں کو یکجا کرتا ہے۔
اگر آپ روزانہ ایک مالٹا اپنی غذا میں شامل کرلیں تو یہ نہ صرف آپ کی قوتِ مدافعت بڑھائے گا بلکہ دل، معدے، جلد اور مجموعی صحت کو بہتر بنائے گا۔
یاد رکھیں — **قدرت کے دیے ہوئے یہ چھوٹے تحفے ہی بڑی بیماریوں سے بچاؤ کا آسان طریقہ ہیں۔