کراچی: بلاول ہاؤس کے قریب سیف سٹی کیمرے کا ڈسٹری بیوشن باکس چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈسٹری بیوشن باکس سیف سٹی کیمروں کو بہتر سروس فراہم کرنے میں مدد کرتا ہے اور اس کی چوری کی واردات 6 نومبر کو ہوئی، تاہم تاحال اس حوالے سے کچھ پتا نہیں چل سکا ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے کہا کہ ڈسٹری بیوشن باکس کافی اونچا اور وزنی ہے، اسے چوری کرنا آسان عمل نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈسٹری بیوشن باکس کیسے غائب ہوا، اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
-
کراچی: پیپلز بس اور ای وی ٹیکسی سروس میں نصب کیمروں کو سیف سٹی سے جوڑنے کا فیصلہ
-
سیف سٹی کیمرے سے چور کی غلط شناخت مہنگی پڑ گئی، انتظامیہ شہری کو لاکھوں ڈالر ادا کرے گی
ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ ایک گاڑی کی مدد سے ڈسٹری بیوشن باکس پر کام کیا جا رہا تھا۔ سیف سٹی کیمروں اور اس سے منسلک سامان میں کوئی سکیورٹی یا الارم سسٹم بھی نہیں تھا۔
دوسری جانب، ڈی جی سیف سٹی پروجیکٹ آصف اعجاز شیخ نے کہا کہ ڈسٹری بیوشن باکس چوری ہونے کے بعد سیف سٹی کیمرے بھی اتار لیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈسٹری بیوشن باکس میں لاکھوں روپے مالیت کا سامان موجود ہوتا ہے۔

