الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جو شہر کی مقامی حکومت کے نظام کو فعال کرنے کے لیے اہم قدم ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری فیصلے کے مطابق، انتخابات کے انعقاد کے لیے سرکاری افسران، عدلیہ یا سرکاری اداروں سے ریٹرننگ آفیسر (آر او)، ڈپٹی ریٹرننگ آفیسر (ڈی آر او) اور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر (اے آر او) تعینات کیے جا سکتے ہیں تاکہ انتخابی عمل شفاف اور منصفانہ ہو۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ تمام امیدواروں کے لیے مساوی مواقع فراہم کیے جائیں اور الیکشن کمیشن کی نگرانی میں انتخابی سرگرمیاں مکمل کی جائیں۔
قانون کے مطابق، بلدیاتی حکومت کی معیاد مکمل ہونے کے 120 دن کے اندر انتخابات کرانے کا پابند بنایا گیا ہے، تاہم اسلام آباد میں 2021 کے بعد سے انتخابات منعقد نہیں ہو سکے۔ اس تاخیر کی وجہ انتظامی پیچیدگیاں، حلقہ بندیوں میں تبدیلی اور ممکنہ سیاسی اختلافات قرار دیے جاتے ہیں۔ مقامی حلقوں کے مطابق، بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے نہ صرف شہری مسائل کی بروقت نشاندہی اور حل ممکن ہو سکے گا بلکہ شہریوں کو مقامی حکومت میں براہ راست حصہ لینے کا موقع بھی ملے گا۔
ماہرین کے مطابق، اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے شہر کی صفائی، ٹریفک، پانی اور دیگر بنیادی سہولیات کی بہتری کے لیے مقامی سطح پر اقدامات تیز ہوں گے، اور شہریوں کو اپنی مقامی قیادت کے انتخاب میں حصہ لینے کا حقیقی حق حاصل ہوگا۔

