یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے فرانس کے ساتھ ایک اہم دفاعی معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، اس معاہدے کے تحت آئندہ 10 برسوں میں یوکرین فرانس سے 100 رافیل جنگی طیارے، ڈرونز، ریڈارز، ایئر ڈیفنس سسٹمز، اسمارٹ گائیڈڈ بم اور دیگر عسکری ساز و سامان خریدے گا۔ صدر زیلنسکی نے پیرس میں فرانسیسی صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاہدے کو تاریخی قرار دیا اور کہا کہ یہ معاہدہ یوکرین کی طویل مدتی سکیورٹی کو مزید مضبوط کرے گا۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی معاہدے کو دونوں ممالک کے اسٹریٹجک تعلقات میں ایک نئے مرحلے کے آغاز کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے میں ڈرون، انٹرسیپٹر، گائیڈڈ میزائل اور جدید فضائی دفاعی نظام شامل ہیں، اور ان کی پہلی کھیپ کی ترسیل اگلے تین برسوں میں شروع ہو جائے گی۔
ادھر روس نے یوکرین پر تازہ حملہ کرتے ہوئے 430 ڈرونز اور 18 میزائل فائر کیے، جس کے نتیجے میں کم از کم 8 افراد ہلاک اور متعدد عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔ اس حملے کے بعد یوکرین کے دفاعی نظام اور فرانس سے حاصل ہونے والے جدید اسلحے کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے، کیونکہ یہ معاہدہ یوکرین کی خودمختاری اور سرحدی دفاع کو مستحکم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

