میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کی شام تک بٹ کوائن تقریباً 91,588 ڈالر پر ٹریڈ کر رہا تھا، جو ایک دن میں تقریباً 3.3 فیصد کمی ظاہر کرتا ہے، اور اسی دوران ٹریڈنگ والیوم دوگنا سے زیادہ بڑھ گیا۔ اس گراوٹ نے مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال پیدا کر دی ہے، اور سرمایہ کاروں میں احتیاطی رویہ مضبوط ہو گیا ہے۔
گزشتہ ایک ہفتے میں بٹ کوائن کی قیمت تقریباً 13 فیصد کم ہوئی ہے جبکہ 6 اکتوبر سے اب تک تقریباً 26 فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جب اس نے 126,000 ڈالر سے زائد کی بلند ترین سطح حاصل کی تھی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ کمی مارکیٹ میں ٹیکنیکل سطحوں کی خلاف ورزی اور سرمایہ کاروں کے منافع بکنگ کے رجحان کی وجہ سے ہوئی ہے۔
تکنیکی تجزیہ کے مطابق بٹ کوائن پہلی بار 50 ہفتوں کی موونگ ایوریج سے نیچے آیا ہے اور 4 مئی کے بعد پہلی بار اس نے 100,000 ڈالر سے کم ہفتہ وار اختتامی قیمت دی، جس سے مارکیٹ میں احتیاطی رجحان اور خوف پیدا ہوا ہے۔ مزید یہ کہ چار سالہ سائیکل کے اختتام کی چہ مگوئیوں نے بھی سرمایہ کاروں میں مندی کے تاثر کو بڑھا دیا ہے، جس کے اثرات آئندہ ہفتوں میں مارکیٹ کی سمت پر نظر آئیں گے۔

