کراچی کے علاقے منگھوپیر میں ماربل فیکٹری کے مالک کو 10 کروڑ روپے بھتے کی پرچی اور گولیاں بھیجنے کا واقعہ سامنے آیا ہے جبکہ طارق روڈ پر فائرنگ بھی بھتہ خوری سے جڑی ہوئی پائی گئی ہے، پولیس نے دونوں واقعات کے مقدمات درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
منگھوپیر میں ماربل فیکٹری مالک کو نامعلوم عناصر کی جانب سے 10 کروڑ روپے بھتے کا مطالبہ کیا گیا اور دھمکی آمیز انداز میں دو گولیاں لفافے میں ڈال کر بھتے کی پرچی کے ساتھ بھیجی گئیں۔ پولیس کے مطابق یہ طریقہ واردات متاثرہ شخص کو خوفزدہ کرنے اور رقم کی ادائیگی پر مجبور کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ واقعے کی ایف آئی آر درج ہونے کے بعد پولیس نے علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج، کال ڈیٹا ریکارڈ اور دیگر شواہد کی مدد سے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
کراچی کے مصروف تجارتی علاقے طارق روڈ پر منگل کے روز ایک شوروم پر فائرنگ کے واقعے نے شہر میں بھتہ خوری کے خدشات کو مزید گہرا کر دیا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے شوروم کے مالک سے 50 لاکھ روپے بھتا طلب کیا تھا، اور بھتا نہ دینے کی صورت میں ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ فائرنگ سے گاڑی کو نقصان پہنچا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس کی جانب سے متاثرہ شخص کا بیان ریکارڈ کرکے مکمل رپورٹ مرتب کرلی گئی ہے۔
تحقیقات سے یہ شبہ مزید مضبوط ہو رہا ہے کہ دونوں واقعات ایک ہی گروہ کی کارروائی ہوسکتے ہیں، کیونکہ دونوں میں بھتے کا مطالبہ، دھمکی اور فائرنگ جیسا ایک سا طریقہ کار سامنے آیا ہے۔ پولیس نے کیسز کو آپس میں جوڑ کر مشترکہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور انٹیلی جنس و تکنیکی ٹیمیں ملزمان تک پہنچنے کیلئے سرگرم ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں حالیہ دنوں میں بھتہ خوری کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس سے تاجر برادری میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ مختلف کاروباری شخصیات کو فون کالز، میسجز اور خطوط کے ذریعے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ پولیس نے شہریوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا اور بھتہ خور گروہوں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کر دی گئی ہیں۔

