اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کے تمام مراحل تیز اور شفاف طریقے سے مکمل کرنے کی ہدایت جاری کردی۔
قومی ائیرلائن سے متعلق اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری کے عمل میں پیش رفت ہوچکی ہے اور اس سلسلے میں چار مختلف پارٹیز کو پری کوالیفائی کرلیا گیا ہے۔ حکام نے آگاہ کیا کہ نجکاری کے لیے بڈنگ کا مرحلہ جلد شروع کیا جائے گا، جس کے بعد پی آئی اے کے حصص کی حتمی فروخت کا عمل آگے بڑھے گا۔ اجلاس میں نجکاری کے مختلف تکنیکی اور مالی پہلوؤں پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی اور سرمایہ کاروں کی دلچسپی کے حوالے سے تازہ ترین اعدادوشمار پیش کیے گئے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ قومی ایئرلائن کے 75 فیصد شیئرز کی نجکاری کی جائے گی، جبکہ حکومت کے پاس 25 فیصد حصص برقرار رہیں گے۔ حکام نے یہ بھی واضح کیا کہ نجکاری کے بعد پی آئی اے کا نام، اس کی برانڈنگ، لوگو اور تھیم تبدیل نہیں کی جا سکے گی۔ یہ شرط اس لیے رکھی گئی ہے تاکہ قومی شناخت برقرار رہے اور پی آئی اے کی تاریخی پہچان متاثر نہ ہو۔ نجکاری کے بعد کمپنی کے انتظامی ڈھانچے اور آپریشنل فیصلوں میں بہتری لانے کے لیے بھی مختلف تجاویز پر غور کیا جارہا ہے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ نجکاری کا عمل انتہائی شفاف، مسابقتی اور مقررہ ٹائم لائن کے اندر مکمل کیا جائے تاکہ قومی ایئرلائن کے مالی بحران اور آپریشنل مشکلات کو کم کیا جاسکے۔ وزیراعظم نے حکام کو ہدایت دی کہ نجکاری کے ہر مرحلے کی مانیٹرنگ کی جائے اور کسی قسم کی تاخیر یا بد انتظامی کو ہر صورت روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی بحالی اور اصلاحات حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے ہر ممکن انتظامی اقدام اٹھایا جائے گا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے فضائی بیڑے میں پرواز کے قابل طیاروں کی تعداد بڑھانے کے لیے جامع لائحہ عمل تیار کرنے کی بھی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی موجودہ پروازوں کی بروقت روانگی اور مسافروں کی سہولیات کو بہتر بنانا ضروری ہے تاکہ ایئرلائن کی مجموعی کارکردگی بہتر ہو اور مسابقتی فضائی مارکیٹ میں اس کی ساکھ مضبوط ہو۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ فلیٹ کی اپ گریڈیشن، انجنئرنگ سروسز اور سسٹم کی ڈیجیٹائزیشن پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ پی آئی اے عالمی معیار کے مطابق خدمات فراہم کر سکے۔

