روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین سے جنگ بندی کے لیے امریکی امن منصوبے کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ پیوٹن کے مطابق اس مجوزہ منصوبے میں روس کے متعدد بنیادی مطالبات کو شامل کیا گیا ہے، جو مستقبل کے کسی بھی معاہدے کے لیے اہم پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔
اپنے بیان میں روسی صدر نے متنبہ کیا کہ اگر یوکرین نے اس امن منصوبے کو مسترد کیا تو روس مزید علاقوں پر قبضہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں یوکرین کے علاقے کیپیانسک پر روسی کنٹرول قائم ہوا، اور اسی نوعیت کی کارروائیاں دیگر اہم علاقوں میں بھی کی جا سکتی ہیں۔
پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ امریکی منصوبے میں کچھ دفعات ایسی ہیں جن پر مزید بات چیت کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کا 28 نکاتی امن فارمولا یوکرین کے لیے *حتمی اور قابلِ عمل امن معاہدے* کا بنیادی ڈھانچہ ثابت ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کی قیادت کو جمعرات تک امن معاہدہ قبول کرنے کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے، جس کے بعد خطے میں صورتحال مزید تبدیل ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

