برازیل کے سابق صدر جائر بولسونارو کے خلاف بغاوت کی سازش کے جرم میں سنائی گئی 27 سال قید کی سزا پر عمل درآمد شروع ہوگیا ہے، جو ملک کی سیاسی تاریخ کا ایک اہم اور غیر معمولی واقعہ ہے۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق 70 سالہ بولسونارو کو فیڈرل پولیس ہیڈکوارٹر میں قید کرنے کا حکم دیا گیا ہے، جہاں انہیں ہفتے کے روز منتقل کیا گیا۔ اس سے پہلے وہ اگست سے گھر میں نظر بند تھے۔ برازیل کی تاریخ میں پہلی بار کسی سابق صدر کو بغاوت کے جرم میں سزا سنائی گئی ہے اور اب اس پر باضابطہ عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔
سپریم کورٹ نے بولسونارو کو 2022 میں بغاوت کی منصوبہ بندی کرنے، جمہوری نظام کمزور کرنے، ریاستی اداروں کے خلاف سازش میں حصہ لینے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور تاریخی ورثے کی تباہی جیسے الزامات میں مجرم قرار دیا تھا۔ ان تمام جرائم پر انہیں 27 سال اور 3 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
اپیل کی مہلت دینے کی وجہ سے یہ سزا فوری طور پر نافذ نہیں ہوئی تھی، تاہم اب تمام عدالتی مراحل مکمل ہونے کے بعد انہیں باقاعدہ طور پر جیل منتقل کر دیا گیا ہے، جس سے ملک میں سیاسی ہلچل اور قانونی بحث مزید بڑھ گئی ہے۔

