برطانیہ میں موٹاپے سے نمٹنے کے لیے حکومت نے نئے اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ اس کے تحت ملک شیک، پیکڈ ملک اور مختلف ڈرنکس پر شوگر ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
برطانوی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشروبات میں 100 ملی لیٹر میں چینی کی حد 5 گرام سے کم کرکے ساڑھے 4 گرام کی جائے۔ اگر کسی ڈرنک میں چینی کی مقدار ساڑھے 4 گرام سے زیادہ ہوئی تو اس پر شوگر ٹیکس لاگو ہوگا۔
برطانیہ کے وزیر صحت ویس اسٹریٹنگ نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا کہ موٹاپا بچوں کو زندگی کے بہترین آغاز سے محروم کردیتا ہے اور خاص طور پر انتہائی غریب افراد کو زیادہ متاثر کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موٹے افراد زندگی بھر مختلف صحت کے مسائل کا سامنا کرتے ہیں اور ان کے علاج پر حکومت کو اربوں پاؤنڈ خرچ کرنا پڑتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کیفے اور بازار میں دستیاب ‘اوپن کپ’ ڈرنکس پر نئے شوگر ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوگا۔ یہ نیا ٹیکس یکم جنوری 2028 سے نافذ العمل ہوگا۔

